کراچی (نمائندہ خصوصی) اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں منعقد ہونے والی ESMO-2023 کانفرنس میں کینسر کے علاج کے لیے نئے اور جدید طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جس میں ملک کی معروف نیورو فزیشن اور ایپی لیپسی فاو¿نڈیشن پاکستان کی صدر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی بھی شریک ہوئیںاور ان کی شرکت کا مقصد ”برین ٹیومر“ کینسر کے نئے علاج پر روشنی ڈالنا تھا۔ انہوں نے کانفرنس کے نیورو آنکولوجی سیشن (neuro oncology session) میں کیمو تھراپی کے دوران جلد کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کے لیے گھیکوار اور ملیٹھی (licorice with aloe) کے استعمال کے بارے میں گفتگو کی۔انہوں نے اپنی گفتگو میں دماغ کے ٹیومر کو سرجری کے ذریعے کاٹ(resection) کر نکالنے میں نیوروفیسولوجی(neurophysiology) کے کردار پر توجہ مرکوز رکھی، خاص طور پر مرگی کے مریضوں میں اور کس طرح دماغ اس پر ایک حفاظتی ڈھال رکھتا ہے جسے خون کے دماغ کی رکاوٹ (blood brain barrier) کہتے ہیں جو کیمیکلز کو دماغ میں داخل ہونے سے روکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ دماغی رسولیوں (brain tumors) تک پہنچنے کے لیے کینسر سے بچنے والی دوائیں (کیموتھراپی) کا استعمال کرنا مشکل ہے۔ اس کے لیے الٹراساو¿نڈ لہروں کا استعمال رکاوٹ کو مزید قابل رسائی (permeable) بنانے کے لیے کیا جاتا ہے، جس سے کیمیائی علاج (chemo) کے لیے دماغ میں داخل ہونا آسان ہو جاتا ہے۔ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ پاکستان سمیت کئی ممالک میں مزید تحقیق اور تعاون پر کام جاری ہے۔