اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے پاک فضائیہ کے ایک آپریشنل ایئر بیس پر جاری فضائی مشق انڈس شیلڈ 2023 کا معائنہ کیا۔ معزز مہمان کی آمد پر سربراہ پاک فضائیہ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، نے انکا استقبال کیا۔چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو ایئر پاور سینٹر آف ایکسیلینس میں تربیتی سہولیات کے ساتھ ساتھ فضائی مشق کے دائرہ کار سے بھی آگاہ کیا گیا، جس کا مقصد مشق میں شریک فضائی افواج کے مابین باہمی تعاون کے فروغ اور جدید فضائی جنگی تصورات کو تقویت دینا ہے۔ ائیر چیف نے جنرل ساحر شمشاد مرزا کی جانب سے مکمل حمایت کی تعریف کی اور افواجِ پاکستان کے مابین ہم آہنگی کے فروغ کے لیئے انکی بھرپور کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے 14 ملکی فضائی مشق انڈس شیلڈ کی اہمیت پر روشنی ڈالی جس کے تحت پاک فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ شرکاء کو عصر حاضر کے جنگی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیاری مہیا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشق نہ صرف شریک فضائی افواج کو اپنی بے مثال مہارت اور آپریشنل صلاحیتوں کو نمایاں کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کررہی ہے بلکہ شریک عسکری دستوں کے مابین ربط اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے باہمی مفاہمت کو بھی مستحکم کرے گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاک فضائیہ نےکہا، "موجودہ عالمی سلامتی کی صورت حال اور تغیر پذیر جنگی محرکات مسلح افواج کے مابین بہترین شراکت داری کے متقاضی ہیں۔ انڈس شیلڈ مشق حقیقت پر مبنی فضائی جنگ کے منظرنامے اور مختلف عسکری مشنز کی عکاسی کرنے کیساتھ، فضائی اور زمینی عملے کو فضائی جنگ کے دوران اساسوں کی تعیناتی سے متعلق مختلف حکمت عملیوں کو پرکھنے کا ایک بہتریں تجربہ فراہم کرے گی۔”مشق کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے فضائی جنگ کے ہماوقت تغیر پذیر محرکات کے تناظر میں مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیئے بین الاقوامی فضائی مشقوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مشق کے شرکاء کی پیشہ وارانہ مہارت کو سراہتے ہوئے اس تاریخ ساز مشق کے انعقاد پر ایئر پاور سنٹر آف ایکسیلینس کی کاوشوں کو سراہا جس سے نہ صرف اہم اتحادی افواج کے مابین پہلے سے موجود شراکت داری کو تقویت ملے گی بلکہ شریک فضائی افواج کے مابین باہمی تعاون کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔ معزز مہمان نے سربراہ پاک فضائیہ کی متحرک قیادت کی بھی تعریف کی جنکے پختہ عزم اور انتھک کاوشوں کی بدولت اس مشق کو خطے کی سب سے بڑی فضائی مشقوں میں سے ایک بنانا ممکن ہوا۔مشق انڈس شیلڈ-2023 میں پاکستان، ترکیہ، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، مصر، عمان، بحرین، آذربائیجان، انڈونیشیا، مراکش، ازبکستان، چین اور ہنگری سمیت 14 فضائی افواج شرکت کر رہی ہیں۔ یہ مشق حصہ لینے والی فضائی افواج کے لیے اپنی بے مثال مہارت اور آپریشنل صلاحیتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کا ایک فقید المثال موقع فراہم کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں، مشق انڈس شیلڈ-2023 کی منصوبہ بندی اور اس کا انعقاد، سربراہ پاک فضائیہ کے وژن کے عین مطابق ہے جس سے پاک فضائیہ کے لیئے ٹیکنالوجی کے فروغ، اسکی صلاحیتوں کو جدت سے ہمکنار کرنے اور عصر حاضر کی جنگی حکمت عملیوں کو بروئےکار لاتے ہوئے فضائی دفاع کے مشترکہ چیلنجز سے مؤثر انداز میں نمٹا جا سکے گا۔