مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)فلسطینی شہر غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی قابضین کے حملے کیخلاف پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیلی جارحیت کیخلاف کشمیری مہاجرین کی بستی ٹھوٹھہ میں احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں بزرگوں ، نوجوانوں اور بچوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ‘غزہ کے ہسپتال پر بمباری شیطانی عمل’ جیسے جملے درج تھے۔ ریلی کے شرکاء نے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ اسرائیل کیخلاف منعقد کی گئی ریلی کے شرکاء ” اسرائیلی دہشت گردی نامنظور” ” غزہ پر بمباری بندو کرو ” کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ احتجاجی ریلی کی قیادت پاسبانِ حُریت کے وائس چیئرمین عثمان علی ہاشم، محمد جہانگیر خان، اسداللہ میر، محمد فیاض خان، محمد امین بٹ، اسامہ اسحاق ، رفیق جبار اور دیگر کررہے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی قابضین کی بمباری ناقابلِ معافی جرم ہے دنیا تادیبی کاروائی کرتے ہوئے اس ہولناک جرم میں شریک اسرائیل کو لگام دے۔ ستاون اسلامی ممالک اسرائیل کے غیرقانونی قبضے سے فلسطین کی مکمل آزادی کیلئے عملی میدان میں اتر کر اہل فلسطین کی ہر طرح کی مدد کریں۔ انکا کہنا تھا کہ غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کی بمباری اس حملے میں ہسپتال کے طبع عملے، مریضوں اور دیگر علاقوں سے جانیں بچا کر پناہ لیئے ہوئے بچے، خواتین سمیت سینکڑوں نہتے لوگوں کی شہادتیں دور حاضر میں نسل کشی کا بدترین واقعہ ہے۔ مقررین نے اقوامِ متحدہ او آئی سی اور دنیا کے امن اور انصاف پسند ممالک سے اپیل کی کہ وہ غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی فضائیہ کی بمباری اور جارحیت کا نوٹس لے کر اس حملے میں ملوث اسرائیلی مجرموں کو عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔ مقررین نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں مسئلہ فلسطین اور جنوبی ایشیاء میں کشمیر کو عوامی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کیا جانا ضروری ہے۔ امریکہ، برطانیہ ، فرانس سمیت دنیا کو یہ جان لینا چاہئیے کے فلسطین سے قابض اسرائیل اور کشمیر سے غاصب بھارتی فوج کا انخلاء ہی دنیا میں امن کی ضمانت ہو ہو سکتا ہے۔