کراچی ( خصوصی رپورٹ)
پاکستان میں یونیورسٹیوں میں تعلیم کے علاوہ کرپشن اقربا پروری ۔جنسی بے راہ روی۔مالی بےضبطگیوں کے مافیا کا قبضہ ہو گیا جبکہ علیگڑھ اولڈبوائز کے نام پر بننےوالی سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی بھی کرپشن عروج پر پہنچ گئی جبکہ سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر ولی الدین نے کرپشن کی بہتی گنگا نہاتے ہوے انسانی اسمگلنگ میں بھی مبینہ طور پر ملوث ہوگئے ہیں جس کی ایف ائی اے نےتحقیقات شروع کر دی ہے تفصیلات کے مطابق سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کرپشن اقربا پروری ۔مالی بے ضابطگییوں اور مافیا کی آماجگاہ بن گئی جبکہ ہمدرد میڈیکل یونیورسٹی سے کرپشن اور جعلی داخلوں میں ملوث سابق ڈین اور سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر ولی الدین نے مبینہ طور کرپشن سابقہ تمام ریکارڈز توڑ دیئے ہیں زرائع نے انکشاف کرتے ہوے بتایا کہ ہمدرد میڈیکل یونیورسٹی سے مبینہ طور پر برخاست کیے گئے مزید کرپٹ مافیا کو موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر ولی الدین اپنے بعد یہاں لے آئے تھے جنھوں نے سرسید یونیورسٹی میں کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں زرائع کے مطابق علی گڑھ اولڈ بوائز ایسوسیشن کی سابقہ انتظامیہ کہ ریکارڈ توڑ کرپشن منظر عام پر آگئی وائس چانسلر سر سید یونیورسٹی ڈاکٹر نے بھی کرپشن کی بہتی گنگا میں ہیں ہاتھ دھو لیے یونیورسٹی کے فنڈ سے سیرسپاٹے من پسند افراد کو بیرون ملک بیھج کر لاکھوں روپے کا ضائع کر دیے گیےجس کے تام شواہد دستاویزی ثبوت نیوزwww.tariqjaveed.com کو موصول ہو گئے ۔زرائع کے مطابق جامعہ سر سید میں 30 سے زائد پی ایچ ڈی اساتذہ موجود ہیں ان تمام قابل اساتذہ کو معلومات کے تبادلے اور تجربے سے محروم کر دیا گیا واضح رہے۔یورپی یونین کمیٹی کے تحت اٹلی میں پی ایچ ڈی اساتذہ کو ریسرچ سے متعلق معلومات کے تبادلے کے لیے کانفرنس ہونی تھی جبکہ سر سید یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ولی الدین کی آشیر باد سےجعلی دستاویزات کے ذریعے موجودہ ڈائریکٹر فائنائس مناف ایڈوانی کو اعلی ٹیچنگ فیکلٹی ممبر ظاہر کر کے ویزا حاصل کرنے کے تمام تر شواہد موصول ہو گئے ہیں ذرائع کے مطابق اٹلی جانے والوں میں سے ڈائریکٹر فائنانس عبدالمناف ایڈوانی ، رجسٹرار سرفراز علی ، ناظم امتحانات روشن ضمیر ، ایڈیشنل رجسٹرار زبیر حمیدی اور اسسٹنٹ رجسٹرار عبداللہ انصاری ہیںذرائع کے مطابق یہ تمام تر افراد سابق صدر علی گڑھ مسلم اولڈ بوائز ایسوسیشن کے سابق صدر جاوید انور اور سابق جنرل سیکرٹری ارشد خان اور اور وائس چانسلر ڈاکٹر ولی الدین کہ نور نظراور ان کی انکھوں کے تارے بتائے جاتے ہیں ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ موجودہ وائس چانسلرڈاکٹر ولی الدین کرپشن کی بنیاد پرہمدرد یونیورسٹی کو شدید کرپشن اور مالی بے ضابطگییوں اور یونیورسٹی کی ساکھ نقصان پہنچانے برخاست کیا گیا تھا انہوں نے سر سید یونیورسٹی کو کرپشن کا گڑھ بنا دیا ہے ذرائع کا یہ کہنا ہے عدالتی احکامات پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسییشن کے عہدے داران جو کہ مبینہ دھاندلی کے ذریعے منتخب ہوئے تھے ان کو عہدوں سے ہٹاتے ہوئے سندھ حکومت کو ایڈ منسٹریٹر نافذ کرنے کے احکامات جاری کیے تھے ۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی کہ سابق عہدے داران اور موجودہ انتظامیہ یونیورسٹی کے فنڈ من پسند افراد پر لوٹانے اور دیگر کرپشن میں ملوث پائے گئے ہیں زرائع کے مطابق موجودہ ایڈمنسٹریٹر نے فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی ( ایف ائی اے ) کو سابق عہدے داروں کی جانب سے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرکےمبینہ دھوکہ دہی اور ہیومن ٹریفک ( انسانی اسمگلنگ ) کے حوالے سے خط لکھ دیا گیا ہے جس میں تحقیقاتی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہےکہ ادارے پچھلے پانچ سالہ سر سید یونیورسٹی کہ ویزے کے حصول کی انکوائری کا فوری ڈیٹا مرتب کر کے انکوائری کا اغاز کریں اور ملوث پائے جانے کے بعد سخت سے سخت سزا دی جائے زرائع کے مطابق موجودہ ایڈمنسٹریٹر عدالتی احکامات کے بعد 90 روز میں ایسوسییشن کی انتخابات 21 اکتوبر 2023 کو کروانے کے بھی احکامات جاری کیے گئے۔دوسری جانب wwe.tariqjaveed.com نےوائس چانسلر ڈاکٹر ولی الدین نے انسانی اسمگلنگ اورنان ٹیچنگ اسٹاف کو اٹلی بھجوانے کے سوال پر کہاکہ یہ الزامات ہیں ہم نے تمام لوازمات کو پورا کرکے اساتذہ کو اٹلی بھجوایا تھا کچھ لوگ یونیورسٹی کو بدنام کرنا چاہتے ہیں