لاہور ( بیورو رپورٹ ) چوہدری خاندان میں اختلافات ختم کرانے کے لیے پانچ ملاقاتوں کا انکشاف ہوا ہے تاہم کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکل سکا،آئندہ دو روز میں فیصلہ کن میٹنگ ہونے کا امکان ہے۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ (ق)لیگ میں اختلافات کی خبروں کے بعد چند روز کے دوران یکے بعد دیگرے پانچ ملاقاتیں ہوئیں، چوہدری شجاعت اور پرویزالٰہی کی موجودگی میں سب نے ان میٹنگز میں شرکت کی۔ذرائع کے مطابق پرویزالٰہی اور چوہدری وجاہت کی جانب سے سالک حسین کو حکومت چھوڑنے کا کہا گیا، چوہدری پرویز الٰہی کا موقف تھا کہ فوری طور پر حکومت سے نکلیں تاکہ پارٹی کا ایک ہی موقف رہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پہلی تین میٹنگز میں سالک حسین نے کہا کہ حکومت چھوڑنے کے لیے انہیں کچھ وقت دیا جائے، میٹنگز کے بعد آصف زرداری نے چوہدری شجاعت اوران کے بیٹوں سے ملاقات کرلی۔اگلی میٹنگز میں سالک حسین نے کہا کہ ہم دونوں گروپس کو اپناعلیحدہ موقف رکھناچاہیے، چوہدری شجاعت کے بیٹوں نے پرویز الٰہی سے کہا کہ آپ عمران خان اور ہم شہبازشریف کے ساتھ رہتے ہیں تاہم ملاقات میں موجود مونس الٰہی اور چوہدری وجاہت نے ایک ہی جماعت میں رہ کر دو موقف رکھنے کو مسترد کردیا اور یوں پانچوں میٹنگز کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکل سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت نے ایک اور میٹنگ بلائی ہے جس میں اختلافات ختم کرنے کی آخری کوشش ہوگی، مزید اختلافات کو ہوا نہ ملنے کی حکمت عملی کے تحت چوہدری شجاعت نے وجاہت کے بیان کے بعدخاندان کے تمام افراد کوبیان سے روک دیا ہے، اب آئندہ دو روز میں فیصلہ کن میٹنگ ہونے کا امکان ہے۔