لاڑکانہ(رپورٹ ;محمد عاشق پٹھان) ایس ایس پی لاڑکانہ عبدالرحیم شیرازی نے لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور پریس لازم ملزوم ہیں، پریس کے بنا حکومت اور پولیس ادھوری ہے کیونکہ جراٸم کی نشاندہی میں پریس کا کلیدی کام ہے، معاشرے میں جراٸم کی موجودگی سے انکار نہیں، انہوں نے کہا کہ اشتہاری و مطلوب ملزمان کیخلاف سخت اقدامات جاری ہیں، کسی بھی تھانہ میں رشوت یا ایف آٸی درج نہ ہونے کی نشاندہی کریں ہم ایکشن لینگے جبکہ ستمبر 2023 سے لاڑکانہ میں کراٸم کنٹرول میں ہے، منشیات کا فراہمی ملک بھر کا اشو ہے جس کی روکتھام ضروری ہے، پولیس نے منشیات فروشوں کی ایک لسٹ بناٸی گٸی ہیں، ہیروٸن اور آٸیس سمیت دیگر منشیات کو کنٹرول کرلینگے، انہوں نے کہا کہ جراٸم شدہ علاقوں میں اسنیپ چیکنگ سمیت دیگر اقدامات سے ملزمان کیخلاف گھیرا تنگ کرلینگے، گذشتہ جمعہ کو قانون نافظ کرنے والے اداروں کیساتھ اجلاس میں جراٸم کو روکنے کی پالیسی بناٸی ہے، ایرانی سمیت غیرقانونی پیٹرول کی اسمگلنگ کی روک تھام کے سلسلے میں دو ٹرک پکڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ گندم، کھاد سمیت چینی کی اسمگلنگ کو روکنے کیلٸے پلان تیار ہے، ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر ضلع انتتظامیہ سے اسمگلنگ میں ملوث پاٸے گٸے پیٹرول پمپس کو سیل کرنے کا فیصلا کیا ہے، انہوں نے کہا کہ دیہی سمیت شہری افراد بھی ملزمان کیخلاف ایف آٸی آر درج کروانے سے اجتناب کرواتے ہیں، شہریوں کا پولیس پر شاید اعتماد نہیں، جسے بحال کروانا ہماری کوشش ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ چاٸلڈ میرج ایکٹ کے پابند ہیں، تمام انسانی اسمگلنگ کی روکتھام جاری ہے، جبری مشفقت اور جنسی استحصال کی شکایات پر فوری ایکشن لیا جاٸیگا، والدین بھی قرضوں اور جوے میں ہاری گٸی رقم کے عیوض اپنی بچیاں بیچ دیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ شہر میں چنگچیوں کی بھرمار اور ٹریفک سگنل فنکشنل نہ ہونے سے ٹریفک کی روانی میں دشواری ہے۔