کراچی(نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ فلسطین دنیا کا سلگتا ہوا مسئلہ، عالم اسلام کو یکجہتی کا مظاہرہ کر کے اسے حل کرنا ہو گا،فلسطین اور قبلہ اوّل کی آزادی کا وقت آپہنچا ہے۔ اسلامی ممالک کے حکمران خواب غفلت سے بیدار ہوں اور کھل کر فلسطینیوں کی حمایت کریں۔منگل کو مہتمم دارالعلوم کراچی مفتی تقی عثمانی اور مہتمم جامعۃ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن مولانا محمد سلمان بنوری سے ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسرائیل بچوں، عورتوں اور بزرگوں کو بدترین ظلم کا نشانہ بنا رہا ہے، مگر اس پر عالمی ادارے محض لفظی بیان بازی سے کام لے رہے ہیں، غزہ کے لاکھوں افراد کئی سالوں سے ناجائز صہیونی ریاست کے محاصرے میں ہیں، مظالم کے باوجود فلطینیوں نے ہمت نہیں ہاری، انھوں نے آزادی اور قبلہ اوّل کی حفاظت کے لیے قربانیوں کی لازوال داستانیں رقم کی ہیں اور ثابت کیا کہ جدوجہد اور مزاحمت میں ہی زندگی ہے۔امیر جماعت نے مذہبی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران انھیں جماعت اسلامی کے تحت 15اکتوبر کو شاہراہ فیصل پر فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے ”الاقصیٰ فلسطین مارچ“ اور 16اکتوبر کو اسلام آباد میں ”قومی مشاورتی اجلاس“ میں شرکت کی دعوت دی۔
سراج الحق نے کہاکہ مصر میں منتخب صدر محمد مرسی کو فلسطینیوں کی مدد کرنے پر اقتدار سے بے دخل کرکے جیل میں ڈال دیا گیا اور وہیں سے ان کاجنازہ اٹھا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی اسلامی اور وسائل سے مالامال ریاست ہونے کے ناطے فلسطین کی آزادی کے لیے قائدانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی قوم فلسطین کی آزادی کے مسئلہ پر متحد ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران بھی جرأت کا مظاہرہ کریں۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے مسئلہ فلسطین پر گائیڈ لائن دے دی تھی۔ 1967میں اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ہمیں اصل خطرہ پاکستان سے ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور نرمی برتنے کا رویہ اختیار کیے رکھا تو فلسطین کی تحریک آزادی کو نقصان پہنچے گا۔ملاقاتوں میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب مہتمم جامعۃ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن مفتی امداد اللہ،منتظم جامعۃ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن ڈاکٹرسعید، امیر ضلع کورنگی و لانڈھی ٹاؤن کے چیئرمین عبد الجمیل، جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبد الوحید، سیکرٹری اطلاعات کراچی زاہد عسکری اورمرکزی میڈیا کوآرڈی نیٹر سرفراز احمد بھی موجود تھے۔ مفتی تقی عثمانی اورمولانا محمد سلمان بنوری نے سراج الحق کی آمد پران کا خیر مقدم کیا اور ”الاقصیٰ فلسطین مارچ“کو وقت کی ضرورت قراردیتے ہوئے مارچ کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا اور کہاکہ ہم فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔ فلسطین پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف اور قبلہ اول کی آزادی کی جدوجہد میں پوری امت اہل فلسطین کے ساتھ ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں نے مزاحمت کا راستہ اختیار کر کے جرات وبہادری کا ثبوت دیا ہے، امت مسلمہ کو مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کی پشتبانی کرنا چاہیے،قبلہ اول کی آزادی اور مسئلہ فلسطین پوری امت کا مسئلہ ہے، عالم اسلام کو متحد ہوکر فلسطین کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ حماس کے مزاحمتی حملوں نے اسرائیل کو تسلیم کرنے والوں کے مؤقف کو نقصان پہنچایا ہے، مسئلہ فلسطین دو ریاستوں کا مسئلہ نہیں بلکہ حق اور باطل کے درمیان معرکہ ہے۔کوئی دو ریاستی حل قابل قبول نہیں،اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور اسے کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا۔