راولپنڈی (نمائندہ خصوصی) آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے تحریک انصاف کے چیئرمین اور ان کے شریک ملزم وسابق وزیر خارجہ کے خلاف سائفر کیس میں مقدمہ کی نقول ملزمان میں تقسیم کردی ہیں اور فرد جرم عائد کرنے کے لئے سماعت 17 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے جبکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاءنے چالان کی نقول وصولی پر دستخط نہیں کئے گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کے شریک ملزم شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت میں موجود تھے اس موقع پر ایف آئی اے کی ٹیم، وفاقی حکومت کے سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی اور دیگر سرکاری وکلا کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر، شیر افضل مروت اور دیگر وکلا عدالت میں موجود تھے اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا بیٹا زین قریشی اور مہر بانو قریشی بھی موجود تھے قبل ازیں کیس کی 3سماعت اٹک جیل میں ہو چکی ہیں پیر کے روز اڈیالہ جیل میں دوسری سماعت کے موقع پر عدالت نے ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردیں تاہم ملزمان کے وکلا نے چالان کی نقول کی وصولی اور دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ سائفر کیس کے ان کیمرہ سماعت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی ہے جس کا ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے تاہم عدالت نے چالان کی نقول تقسیم کرتے ہوئے سماعت جس پر عدالت نے سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کر دی بعد ازاں چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے انسانیت سوز سلوک پر سخت احتجاج کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ صرف جیل مینوئل مطابق سہولیات چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل کمرہ میں صرف موومنٹ اور ایکسرسائز چاہتے ہیں اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سائفر کیس کی بند کمرہ سماعت نہیں ہوسکتی اسی وجہ سے ہم نے چالان کی نقول وصول کرنے سے معذرت کی ہے کیونکہ ہم نے ان کیمرہ سماعت کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے اور ہماری پٹیشن پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے ہم نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے تک ان کیمرہ سماعت کا جواز نہیں چونکہ اب سپریم کورٹ میں اوپن کورٹ سماعت چل رہی ہے لہٰذا چیئرمین تحریک انصاف کو اوپن کورٹ سماعت کا موقع فراہم کیا جانا چاہیے انہوں نے کہا کہ سائفر کیس کی اوپن ٹرائل سماعت ضروری ہے سیکورٹی معاملات کے بہانے بند کمرہ میں سماعت نہیں ہوسکتی اس طرح فئیر ٹرائل نہیں ہو سکتا عوام اور ہم اسے نہیں مانتے انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے مقدمہ کی نقول وصول نہیں کیں اور نہ ہی نقول پر دستخط کئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین ہشاش بشاش ہیں مگر ناانصافیوں کے باعث بلڈ پریشر ہائی تھا انہوں نے کہا کہ نقول تقسیم کرنے کے آج کے یکطرفہ آرڈر کو چیلنج کریں گے۔