کراچی(سید جنید احمد)شہر قائد میں غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام میں ناکامی پر اعلی حکام نےحاضر سروس فوجی آفیسر کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی پر سنجیدگی پر غور شروع کر دیا تفصیلات کےمطابق نگراں حکومت میں تعینات کیئے جانے والے ڈائریکٹر جنرل کو ایک بار پھر ہٹانے پر غور شروع کر دیاہے۔زرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل اسحق کھوڑو شہرقائد کاحلیہ بگاڑنے میں ملوث بلڈرز مافیااوراتھارٹی کی کالی بھیڑوں کولگام دینے میں یکسر ناکام دیتے ہیں،ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کی ناکامی کی وجہ قریبی وہ آفسران جن اسسٹنٹ ڈائریکٹر ریحان عرف الائچی،ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ علی مہدی،ڈائریکٹررقیب شامل ہیں جو کہ پٹہ سسٹم کے دوران بھی لوٹ مارمیں شامل رہےاورماضی اور موجودہ کے ٹی سسٹم کے تحت لوٹ مار میں ملوث بتائے جاتے ہیں۔بلڈر مافیا سے رشوت کی رقم کا تقاضہ اور وصولی کر رہے ہیں جو ان کے تقاضے کو پورا کرنے میں ناکام ہیں ان عمارتوں کو نشان عبرت بنا کر بلڈر مافیا میں خوف پھیلا کر بھاری بھتہ وصولی کے راستے ہموار کیئے جا رہے اور شہریوں اور اعلی حکام میں تاثر پیدا کیا جارہا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف گرینڈ آپریشن کیا جا رہا ہے جبکہ زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔اس حوالے سے معلوم چلا ہے کہ اتھارٹی کی کالی بھیڑوں کا احتساب اور شہر قائد کا حلیہ بگاڑنے والوں کو لگام ڈالنےکیلئےحاضر سروس فوجی آفیسر کو اتھارٹی کا ڈائریکٹر جنرل تعیناتی پر سنجیدہ بنیادوں پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحق کھوڑو اور سابقہ پٹہ سسٹم کے نام سے شہرت پانے والے شہزاد آرئیں کے درمیان اختیارات کا تنازعے کے سبب اس سےقبل بھی ہٹایا گیا تھا تاہم اسحق کھوڑو کی دوبارہ تعیناتی کے بعد بھی شہر میں انفراسٹرکچر اور ٹاؤن پلاننگ کے برخلاف ہزاروں عمارتیں زیر تعمیر ہیں۔ادھر حکومتی سطح پر عام شہریوں کی رہائش کیلئے منصوبےن ہونے کے سبب خلاف ضابطہ تعمیرات اور اضافی منزلیں تعمیر ہونے کارجحان بڑھ گیا ہے۔حکومت وقت کیلئے سستے رہائشیوں کی رہائش کیلئے سستے منصوبے چیلنج ہے۔