اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے غیر قانونی طور پر رہائش پذیر غیر ملکی شہریوں بشمول 17 لاکھ 30 ہزار افغان شہریوں کو ملک چھوڑنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی ملک غیر قانونی تارکین وطن کو رہنے کی اجازت نہیں دیتا اور یہ فیصلہ عالمی طرز عمل کے عین مطابق ہے۔ تربت میں بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر ہانگ کانگ کے ’فونیکس ٹی وی‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ کوئی بھی ملک غیر قانونی تارکین وطن کو اپنے ملک میں رہنے کی اجازت نہیں دیتا چاہے وہ یورپ، ایشیا کا کوئی ملک یا ہمارا پڑوسی ملک ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ لہٰذا ہمارا یہ فیصلہ عالمی طرز عمل کے مطابق ہے۔جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ جب بھی کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو لوگ پاکستان ہجرت کرتے ہیں اور پاکستان میں پناہ لیتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لیکن میرا خیال ہے کہ 40 برس سے زائد کا عرصہ ہو گیا ہے، لہٰذا حکومتِ پاکستان نے یہ فیصلہ کیا ہے، انہوں نے نوٹ کیا کہ افغانستان میں صورتحال مستحکم ہو گئی ہے۔