واشنگٹن(نمائندہ خصوصی)
امریکہ میں پاکستان کے سفیر نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا اور انہیں اعلیٰ سطح پر لے جانا اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقائی استحکام اور مضبوط اقتصادی شراکت داری کے ذریعے سماجی و اقتصادی ترقی دونوں ممالک کی بنیادی ترجیح ہے۔سفیر مسعود خان نے یہ بات واشنگٹن ڈی سی میں امریکہ کے فارن سروس انسٹی ٹیوٹ میں اردو زبان اور پاکستانی ثقافت کی تربیت حاصل کرنے والے امریکی فارن سروس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ کورس 32 ہفتوں پر مشتمل ہے۔ زیر تربیت افسران اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے اور پاکستان میں مختلف امریکی قونصل خانوں میں تعینات ہوں گے۔
16 سے زائد افسران کے گروپ سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے اور غیر سیکیورٹی شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔
انہوں نے پاکستان میں تعینات ہونے والے امریکی سفارت کاروں پر زور دیا کہ وہ اپنی سفارتی صلاحیتوں اور مہارت کو عوامی روابط استوار کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے کے لئے برؤے کار لائیں۔ سفیر پاکستان نے امریکی سفارتکاروں سے اردو میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک دہائیوں پر محیط اپنے تعلقات میں ہمیشہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔ اب آپ اس رشتے کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ آپ کی کوششیں دونوں ممالک خصوصاً پاکستان اور امریکہ کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لائیں گی۔ انہوں نے زور دیا کہ نامزد سفارتکار عوامی سفارتکاری کے ذریعے دونوں ممالک کے حوالے سے باہمی غلط فہمیوں اور بدگمانیوں کو دور کرنے کے لیے اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کریں۔ مسعود خان نے اپنے خطاب میں پاکستان کے مختلف پہلوؤں جس میں اس کے قدرتی وسائل، جغرافیہ اور بھرپور ثقافتی ورثے کو اجاگر کیا۔ ۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی تعاون دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم جزو ہے جس نے ہمارے لوگوں کے درمیان مضبوط بندھن پیدا کیا اور پاکستان کے نوجوانوں کو دونوں ممالک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں کردار ادا کرنے میں مدد کی۔ انہوں نے 39000 پر مشتمل امریکی تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل پاکستانی طلباء کے ایک مضبوط نیٹ ورک کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف ہر سال ایک ہزار پاکستانی طلباء کو امریکہ لانا ہے تاکہ وہ اعلیٰ تعلیم میں امریکی مہارت سے مستفید ہو سکیں۔شمال مشرقی ایشیائی زبانوں کی نگران محترمہ تبسم سہیل نے سفیر پاکستان کو اردو زبان اور ثقافت کے کورس کے بارے میں بریفنگ دی جو نامزد امریکی سفارت کاروں کے لیے لازمی ہے۔قبل ازیں سفیر پاکستان کی فارن سروس انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر ایمبیسیڈر جوآن پولاسچک ملا قات ہوئی جنہوں نے سفیر پاکستان کو سفارتکاروں کے لئے مختلف تربیتی پروگراموں کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ فارن سروس انسٹی ٹیوٹ میں تربیت کا مقصد امریکی فارن سروس کے افسران کو عالمی معیار کی سفارتی تربیت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ سفارتکاری کے شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر سکیں ۔ دونوں فریقین نے باہمی مہارت اور تجربات سے فائدہ اٹھانے کے لیے فارن سروس اکیڈمی آف پاکستان اور یو ایس فارن سروس انسٹی ٹیوٹ کے درمیان تعاون کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔