کراچی (نمائندہ خصوصی) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ بلدیہ ٹاﺅن کاٹیج انڈسٹریز کی زمین شہریوں کا اثاثہ ہے، بے نظیر بھٹو نے کراچی کے شہریوں کے لئے 1993-94 میں یہاں کاٹیج انڈسٹریز کے قیام کا اعلان کیا تھا، عدالت کے واضح احکامات ہیں کہ الاٹیز کو پلاٹوں کا قبضہ دیا جائے اور بلدیہ عظمیٰ کراچی اس کے لئے تیار ہے، یہ بات انہوں نے پیر کے روز اپنے دفتر میں کاٹیج انڈسٹریز بلدیہ ٹاﺅن کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر میونسپل کمشنر بلدیہ عظمیٰ کراچی سید افضل زیدی، سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈر نجمی عالم، میئر کراچی کے نمائندہ برائے سیاسی امور کرم اللہ وقاصی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے متعلقہ محکموں کے سربراہان اور دیگر افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹریز بلدیہ ٹاﺅن 348 ایکڑرقبے پر مشتمل ہے جس میں 3946 پلاٹس شہریوں کو الاٹ کئے گئے تھے،ان میں سے 128 کمرشل پلاٹ کے طور پر قرعہ اندازی کے ذریعے الاٹیز کو دیئے گئے تھے، شہریوں کو الاٹ کردہ زمین انہیں واپس لوٹائیں گے تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کرسکیں،سیکٹر اے، بی اور سی کا قبضہ الاٹیز کو فوری طور پر دیا جائے گا جبکہ کاٹیج انڈسٹریز کے جن سیکٹرز پر کچھ لوگوں نے ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے انہیں خالی کرائیں گے،میئر کراچی نے کہا کہ بلدیہ ٹاﺅن میں کاٹیج انڈسٹری جس مقصد کے تحت قائم کی گئی تھی اسے پورا ہونا چاہئے، طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی الاٹیز کو قبضہ نہ ملنے کی وجہ سے یہاں اسمال انڈسٹریز قائم نہ ہوسکیں، اب ہماری خواہش ہے کہ یہاں جلد از جلد فیکٹریاں لگیں اور لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں، اجلاس کے دوران بلدیہ عظمیٰ کراچی کے محکمہ لینڈ، انسداد تجاوزات اور اورنگی ٹاﺅن پروجیکٹ کے متعلقہ افسران نے میئر کراچی کو کاٹیج انڈسٹری کے حوالے سے بریفنگ دی اور مختلف ادوار میں اس حوالے سے ہونے والے اقدامات سے آگاہ کیا ۔