اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ کے اقتصادی جائزہ مذاکرات اکتوبر کے آخری ہفتہ میں ہونگے ،ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف جائزہ مشن اکتوبر کے آخری ہفتے میں نگرانوں سے بات چیت کریگا ،ایف بی آر کی ٹیکس وصولی بڑھانے کے اقدامات پر بات ہوگی ، وزارت توانائی سے گردشی قرضہ ختم کرنے کے منصوبہ زیر غور آئیگا ، اسٹیٹ بنک سے مارکیٹ کی بنیاد پر ڈالر جی شرح تبادلہ اور دیگر اقدامات پر بات ہوگی ،نیپرا اور اوگرا سے بجلی اور گیس کے نرخوں پر بات ہوگی ،نیپرا اور اوگرا کے جاری فیصلوں پر حکومتی نوٹیفیکیشن جاری نہ ہونے جیسے معاملات زیر غور آئینگے ،ذرائع کے مطابق تمام شراکت داروں کو وزارت الزام کی طرف سے بریفنگ تیار کرنے کی ہدایات کر دی گئی ،آئی ایم ایف کی وہ شرائط جن پر عملدرآمد ہوچکا اسکی رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،آئی ایم ایف مشن کے وزارت خزانہ کی معاشی ٹیم کے ساتھ امذاکرات سات دن جاری کرینگے ،ایکسٹرنل فنانسنگ، سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان اور بانڈز کے اجرا پر بھی آئی ایم ایف مشن جائزہ لے گا، ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف مشن سیاسی جماعتوں کے ساتھ ملاقات اور آئندہ عام انتخابات پر بات چیت کرے گا،بجلی اور گیس کے نرخوں میں ایڈجسٹمنٹس، ریبیسنگ کا جائزہ لیا جائیگا ، پاور سیکٹر گردشی قرضہ میں 180 روپے کمی کی یقین دہانی پر بھی سوال ہوگا۔ایرانی تیل کی فروخت ، معیشت کی سست روی اور محصولات میں کمی کا سامنا ہے نگراں حکومت نے محصولات میں کمی دور کرنے کےلیے سرجوڑ لئے ہیں ، ان اقدامات پر اکتوبر کے آخری ہفتہ میں آئی ایم ایف کو بریف کیا جائیگا ۔ ایف بی آر حکام کے مطابق 92 کھرب روپے کا ٹیکس شارٹ فال ختم کرنے کےلئے زراعت، جنرل سٹورز اور پراپرٹی کے شعبہ پر ٹیکس لگانے کی تجاویزدی گئی ہے۔ منقولہ اثاثوں پر بھی ٹیکس لگانے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔غیر منقولہ املاک پر کیپیٹل گینز ٹیکس کوبہتر کیا جائیگا، ایف بی آر ٹیکس چوری روکنے کےلیے تمباکو، چینی ، کھاد اور سیمنٹ سیکڑز کو سب سے پہلے ڈیجٹائجز کرے،ایف بی اَرحکام کے مطابق ایف بی آر ٹیکس وصولیاں74 کھرب روپے سے بڑھاکر 130 کھرب تک لے جانے کا ہدف رکھتا ہے، انکم ٹیکس کی وصولی 3.3 کھرب روپے رہی جبکہ یہ وصولی 5کھرب تک لے جانے کےلئے اقدامات اٹھائیگا۔ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس کی مد میں 50 کھرب مزید اکٹھے ہوسکتے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا حجم 2.5ارب ڈالر اضافے سے 6.71ارب ڈالر ہوگیا ہے۔ ایف بی آر اففان ٹرانزٹ ٹریڈ پر 10فیصد پراسینگ فیس بھی عائد کریگا۔