کراچی کی سڑکوں پر دندناتے ہیوی ٹریفک نے مزید تین زندگیاں چھین لیں,9سالہ بتول، 12 سالہ شجاع کو والد ظہیرالدین سمیت شارع فیصل پر کچل دیا گیا
یکم مارچ 2022 سے 22 مارچ تک خونی ہیوی ٹریفک نے بیک وقت ایک ہی فیملی کے دو سے تین افراد کوکچل کرکئی گھرانے اجاڑدیے
مختلف حادثات میں 2 حقیقی بھائی،میاں بیوی بچی،باپ بیٹا،ماں بیٹا،دوبیٹیوں سمیت والد کی المناک موت ہوچکی ہے
دیوہیکل ان فٹ واٹرٹینکر،ٹرالر،ڈمپر،ریڈی میکس گاڑیوں نے 17 افراد کچل دیے
کراچی کی سڑکوں کوخون سے نہلانے اورکئی گھرانے اجاڑنے والی گاڑیاں اگلے ہی دن سڑکوں پررواں دواں
کراچی میں غریب گھرانوں کی فیملیزکا سڑکوں پرسفرموت کا سفربنا دیا گیا ہےانسانوں کوچونیٹیوں کی طرح کچل دینے والوں کی گرفت کے لیے پراسرارخاموشی سوالیہ نشان بن گئی
متعلقہ اداروں کے بعد سیاسی ، سماجی،حقوق انسانی کے ادارے،سول سوسائٹی نے بھی چپ سادھ لی
ہیوی ٹریفک کا کراچی میں روزانہ کوئی نہ کوئی گھراجاڑنے کا سلسلہ یکم جنوری 2022 سے برقرارہے
کراچی میں انسانوں کوکچل دینے والے ڈمپرز،ٹرالر،واٹرٹینکر،ریڈی مکس گاڑیوں کے بااثرمالکان کے خلاف لب کشائی سے گریز کی پالیسی برقرار