لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کی مجلس عاملہ کا اہم اجلاس جامعہ اسلامیہ لاڑکانہ میں 12 گھنٹے تک مسلسل جاری رہا، جمعیت علماء اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا راشد خالدمحمود سومرو نے صوبہ بھر سے آئے ہوئے اراکین مجلس عاملہ کو اہم ایجنڈوں پر بریفننگ دی، جے یوآئی رہنماؤں نے جیکب آباد تا کراچی عوامی حقوق کے لئے امن مارچ کرنے اور سندھ میں عوامی مسائل کیلئے فیصلہ کن جدوجہد پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ امن مارچ عوام کے حقوق کی تحریک ہے، عوام اپنے حقوق کیلئے ہرصورت نکلیں گے، اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ نومبر کے آخر میں شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی یاد میں قومی کانفرنس لاڑکانہ میں ہوگی، جس میں اہم شخصیات جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان کریں گی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جنوری کے آخری ہفتے میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان خوش آئند ہے کیونکہ بروقت اور صاف شفاف انتخابات کا انعقاد ہی عوامی مسائل کا حل ہے، انتخابات کے اعلان کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن وامان کو یقینی بنائیں، جے یو آئی انتخابات کے لئے مکمل تیار ہے، انہوں نے کہا کہ ضرورت ہے کہ سندھ کی عوام کو سندھ پر مسلط زرداری مافیا سے نجات دلائی جائے اور عوام کو ایک مختلف سیاسی جماعتوں پر مشتمل الائنس کے ذریعے متبادل پلیٹ فارم مہیا کیا جائے جس میں سیاسی، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کو شامل کیا جائے گا، اجلاس میں سندھ میں بڑھتی ہوئی بدامنی کے خلاف کچے میں ڈاکو راج کو ختم کرنے کے لئے رینجرز کی مدد سے آپریشن کے فیصلے پر مولانا راشدخالد محمود سومرو نے کہا کہ رینجرز کے عارضی آپریشنز کے بجائے سندھ پولیس کو اختیارات دیئے جائیں اور ان کو جدید اسلحہ فراہم کیا جائے تاکہ ڈاکو راج کا مستقل خاتمہ کیا جاسکے، رینجرز آپریشن کے ذریعے مقامی شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور کئی نا خوشگوار واقعات جنم لیتے ہیں، اجلاس کے شرکاء نے سندھ میں بڑھتی ہوئی بدامنی کے خلاف قرار داد پاس کی اور ٹھل میں ڈکیتی کی واردات میں نوجوان حافظ معظم کے قتل کی پرزور الفاظ مذمت کی اور حکومت سے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا، اجلاس جے یوآئی سندھ کے قائم مقام امیرمولانا محمد صالح الحداد کی صدارت میں ہوا، جس کی میزبانی اجلاس کی میزبانی ضلع لاڑکانہ کے امیر اور جامعہ اسلامیہ کے مہتمم علامہ ناصر خالد محمود سومرونے کئی، اجلاس میں مولانا عبدالقیوم ہالیجوی، مولانا سراج احمد امروٹی، مولاناپیر عبدالمجیب قریشی، مولانا منظور احمد سومرو، مولانا میرمحمد میرک، عبدالکریم عابد، اسلم غوری، مولانا سعود افضل ہالیجوی، عبداللہ سومرانوی، عبدالمالک ٹالپر، تاج محمد ناہیوں، محمد غیاث، امین اللہ، سمیع الحق سواتی، سراج احمد چنہ، محمد صالح اندھڑ، غلام سرور بلیدی ایڈوکیٹ، مولانا فتح محمد، سید حماداللہ شاہ، سید اکبر ہاشمی، شرف الدین اندھڑ و دیگر نے شرکت کی