مستونگ(نمائندہ خصوصی)عید میلاد النبی کے جلوس میں دھماکے میں ڈی ایس پی سیمت50سے زائد افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی ہو گئےزخمی و شہید افراد کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال مستونگ منتقل کیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق عید میلاد النبی کے جلوس میں دھماکے میں ڈی ایس پی سیمت 50 سے زائد افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی جبکہ زخمی و شہید افراد کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال مستونگ منتقل کیا جا رہا ہے۔ دھماکہ شیدید تھا جا کےجائے وقوعہ پر انسانی اعضاء روڈ اور میدان پر دور دور تک بکھر گیےڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال مستونگ اور شہید نواب غوث بخش رئیسانی اسپتال مستونگ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گی۔دھماکہ کے مطابق الخدمت فاؤنڈیشن و دیگر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہو گئے جبکہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر تحقیقات شروع کردی سیکورٹی فورسز دھماکے کا تعین کر رہے کہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول تھا یا خودکش دوسری جانب سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نگران وزیراعظم وزیر داخلہ آرمی چیف تما م وزیراعلی اورگورنرز نے مستونگ دھما کے کی مذمت کی ہے شہداکے لواحقین سے اظہار تعزیت کی ۔دریں اثناء بی بی سی اردو ڈاٹ کام کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر مستونگ رشید محمد سعید نے تصدیق کی ہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے الفلاح روڈ پر واقع مدینہ مسجد کے قریب دھماکے میں اب تک کم سے کم 52 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں ڈی ایس پی نواز گشگوری بھی شامل ہیں۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ یہاں 12 ربیع الاول کی مناسبت سے جلوس میں شرکت کے لیے جمع ہو رہے تھے۔پولیس کے مطابق دھماکے کی نوعیت خودکش ہونے کا خدشہ ہے، جس کا ٹارگٹ یہ جلوس تھا۔ لیکن ابھی تک کسی گروہ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔