لاہور (نمائندہ خصوصی) محکمہ پراسیکیوشن کی جانب سے 9 مئی کو جناح ہاﺅس حملہ سمیت 14مقدمات میں سے 11 مقدمات کی تحقیقات مکمل کر کے گرفتار یا ضمانت پر رہا۔ ملزمان کے چالان انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں جمع کرا دئیے۔ چالانوں میں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید، سوشل میڈیا ایکٹوسٹ خدیجہ شاہ، صنم جاوید، طیبہ راجہ، سابق ایم این اے عالیہ حمزہ و دیگر ملزمان کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے، جے آئی ٹی کے مطابق نو مئی کے واقعات باقاعدہ سوچی سمجھی سازش کے تحت ہوئے، چالان پورے ملک میں بیک وقت فسادات اور جلاﺅ گھیراﺅ منصوبہ کی عکاسی کرتے ہیں، سوشل میڈیا کے چار سو سے زائد شواہد نے منصوبہ بندی کی تصدیق کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے کنٹونمنٹ علاقوں پر حملوں کے حوالے سے بیانات منصوبہ بندی کی طرف اشارہ کرتے رہے، فوٹو گرامیٹری، وائس میچنگ ٹیسٹ کی رپورٹس میں حقائق واضح ہوئے، تمام مقدمات کے چالان میں بغاوت کی دفعات شامل کی گئیں، فرانزک، ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی رپورٹس چالان کے ساتھ لف کی گئیں، باقی تین مقدمات پر چالان کی تیاری کا عمل جاری ہے، جناح ہاﺅس حملہ کیس کا چالان تین ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل ہے، جناح ہاﺅس جلاﺅ گھیراﺅ کے مقدمے کے چالان میں368 ملزمان کو نامزد کیا گیا، پراسکیوشن کے 210 گواہان کی فہرست بھی جمع کرائی گئی ہے، عسکری ٹاور جلاﺅ گھیراﺅ مقدمہ میں 65 ملزمان نامزد کیے گئے ہیں اور55ئگواہان کی لسٹ چالان کے ساتھ جمع کرائی گئی ہے، تھانہ گلبرگ کے مقدمے میں پانچ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے اس مقدمے میں پراسکیوشن نے چھتیس گواہوں کی فہرست بھی جمع کرائی ہے، جمع کروائے گئے دیگر چالانوں میں تھانہ شادمان کو جلانے، شیرپاﺅ پل پر جلاﺅ گھیراﺅ ودیگر کیس شامل ہیں، پراسکیوشن کے مطابق نو مئی واقعات سے متعلق دیگر مقدمات کا چالان بھی جلد انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں جمع کرا دئیے جائیں گے۔