کراچی(نمائندہ خصوصی)
وفاقی اردو یونیورسٹی کی قائم مقام نااہل انتظامیہ نے مالی بےضبطگیوں ۔اوربا پروری کرپشن
یونیورسٹی قانون وزارت تعلیم کے احکامات کی خلاف ورزیاں کرکے یونیورسٹی کو تباہی دھانے پر پہنچا دیا ہے انجمن اساتذہ نے وزیر اعظم پاکستان صدر پاکستان نگران وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سے یونیورسٹی یونیورسٹی کی بقا اور استحکام کے کرپشن کا خاتمہ کرکے تنخواہوں کی مکمل ادائیگی، ہاوس سیلنگ کی عدم ادائیگی، صبح کے اوقات میں تدریس کرنے والے اعانتی اساتذہ کے تقرر ناموں کے اجراء اور شام کے تدریسی تقررناموں اور معاوضوں کی مکمل ادائیگی کروائیں تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کی قائم مقام نااہل انتظامیہ نے مالی بےضبطگیوں ۔اوربا پروری کرپشنیونیورسٹی قانون وزارت تعلیم کے احکامات کی خلاف ورزیاں کرکے یونیورسٹی کو تباہی دھانے پر پہنچا دیا ہے انجمن اساتذہ نے وزیر اعظم پاکستان صدر پاکستان نگران وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سے یونیورسٹی یونیورسٹی کی بقا اور استحکام کے کرپشن کا خاتمہ کرکے تنخواہوں کی مکمل ادائیگی، ہاوس سیلنگ کی عدم ادائیگی، صبح کے اوقات میں تدریس کرنے والے اعانتی اساتذہ کے تقرر ناموں کے اجراء اور شام کے تدریسی تقررناموں اور معاوضوں کی مکمل ادائیگی کروائیں ۔ذرائع کے مطابق انجمن اساتذہ، عبدالحق کیمپس، وفاقی اردو یونیورسٹی کا اجلاس 26 ستمبر 2023ء کو عبدالحق کیمپس کے سیمینار ہال میں صدر پروفیسر محمد صادق بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اساتذہ اوردیگر عمال کو ماہ اگست 2023ء کی تنخواہوں کی مکمل ادائیگی، ہاوس سیلنگ کی عدم ادائیگی، صبح کے اوقات میں تدریس کرنے والے اعانتی اساتذہ کے تقرر ناموں کے اجراء اور شام کے تدریسی تقررناموں اور معاوضوں کی مکمل ادائیگی کے مطالبات کیے گئے۔ اجلاس میں موجودہ انتظامیہ کے دور میں غیرضروری اور غیر منظور شدہ اخراجات میں بے پناہ اضافہ کو یونیورسٹی میں انتظامی بحران میں شدت کی بنیادی وجہ قرار دیا۔ انجمن نے وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی کی جانب سے یونیورسٹی کا خصوصی آڈٹ کروانے کے اعلان کا خیر مقدم کیا۔ انجمن نے قائم مقام وائس چانسلر سے مطالبہ کیا کہ وہ سینیٹ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں اور وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے تحریری ہدایات پر عمل یقینی بنائیں۔ قائم مقام وائس چانسلر وفاقی اداروں کے ساتھ تنازعات پیدا نہ کریں اور خصوصی آڈٹ کمیٹی کے ساتھ تعاون کریں۔ ماضی میں آڈٹ سے راہ فرار اختیار کرنے کے بعد سے یونیورسٹی میں بدانتظامی میں اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر منظور ہونے والی قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بروز پیر 2،اکتوبر2023ء تک صبح اور شام کے جزوقتی و کل وقتی اساتذہ کے تقرر ناموں کا فوری طور پر اجراء کیا جائے نیز پیر تک ان اساتذہ کے معاوضوں کی ادائیگی کی جائے بصورت دیگر انجمن آئندہ شدید لائحہ عمل کا اعلان کردے گی۔ اجلاس نے صدرِ پاکستان و چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ مستقل وائس چانسلر کی تلاش کے لیے قائم کی گئی سرچ کمیٹی کو کام جاری رکھنے کی ہدایت جاری کریں تاکہ یونیورسٹی میں جلدازجلد مستقل وائس چانسلر کی تقرری ہوسکے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ نئے تقرر کیے گئے اساتذہ کو ان کی تنخواہوں کے بقایاجات کی ادائیگی اور اب تک میڈیکل کی سہولت مہیا نہ کرنے کے معاملات فوری طور پر حل ہونے چاہئیں۔اجلاس نے ان اطلاعات پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا کہ اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہوں سے منہا ہونے والا جی پی فنڈ متعلقہ اکاونٹ میں جمع نہیں کروا یا جارہا ہے۔ یہ شدید نوعیت کی مالی بے قاعدگی ہے اور اساتذہ کے فنڈز پر انتظامیہ کا ڈاکہ ہے اجلاس نے مطالبہ کیا کہ فوری طور جی پی فنڈ میں رقوم جمع کروانے کے دستاویزی ثبوت سامنے لائے جائیں۔ اجلاس نے وزیر اعظم پاکستان اور یونیورسٹی کے پرو چانسلر سے مطالبہ کیا کہ وہ یونیورسٹی میں جلد ازجلد مالی، انتظامی اور تعلیمی آڈٹ کو مکمل کروائیں اورذمہ داران کا تعین کریں۔ اجلاس نے انتظامیہ کی جانب سے انجمن اساتذہ کے فنڈ کی تنخواہوں سے کٹوتی کے باوجود انجمن کو فراہم نہ کرنے کی مذمت کی۔ اجلاس میں انتظامیہ سے اجلاس کی نظامت کے فرائض انجمن کے سیکریٹری ڈاکٹر عرفان عزیز نے انجام دیئے جبکہ نائب صدر روشن علی،جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر شاہد اقبال، رکن نامزد کنندہ کمیٹی و رکن سینٹ ڈاکٹر کمال حیدر، پروفیسر حنیف کاندھڑو اورڈاکٹر سکندر علی نے خطاب کیا۔