لاہور (نمائندہ خصوصی) سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے خلاف جنگلات اراضی کیس کی فائل دوبارہ کھل گئی۔ نیب نے اسلام آباد سمیت 15اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے 25 ستمبر تک پرویز الٰہی سمیت 14 افراد کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کی خرید وفروخت کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ نیب کال اپ نوٹس کے مطابق محکمہ جنگلات کی اراضی ایک نجی ٹاون کومنتقل کرنے کے کیس میں پرویز الٰہی پھر شکنجے میں آگئے ہیں۔ راولپنڈی کے نجی ٹاون مالکان اور لینڈ ریونیو افسران سمیت 14افراد کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ نیب کے مطابق پرویز الٰہی پر راولپنڈی کے قریب تخت پری جنگل کی اراضی غیر قانونی طور نجی ٹاون کو منتقل کرنے کا الزام ہے، نیب نے ان افسران کے اثاثہ جات کی تفصیلات ڈپٹی کمشنرز اسلام آباد، لاہور، کراچی، گوادر، ملتان، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور سے طلب کی ہیں۔ اس کے علاوہ اٹک، شیخوپورہ، جہلم، میانوالی، پاکپتن، فیصل آباد اور ڈی سی گوجرانوالہ سے بھی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ ان افسران میں جاوید مجید، غلام محمد سکندر، جہانگیر غوری، جمیل احمد، عرفان الٰہی، سید جمال مصطفیٰ، آصف قریشی، انوار الحق، شفقت علی مرزا، تصور حسین، محمد نواز، خالد مسعود اور عبد الظہور شامل ہیں۔