کراچی (کامرس رپورٹر)روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں گرواٹ ،مہنگائی میں کمی کے حوالے سے حکومتی اقدامات اور آئی ایم ایف کی سربراہ سے نگراں وزیر اعظم کی ملاقات سے وابستہ توقعات پر پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ایک ہفتے کے دوران کاروبار حصص میں زبردست تیزی کا رجحان غالب رہا ،مارکیٹ ایک بار پھر46ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گئی اور کے ایس ای100انڈیکس600سے زاید پوائنٹس بڑھ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس45700پوائنٹس سے بڑھ کر46400پوائنٹس کی سطح پر جا پہنچا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں1کھرب1ارب روپے سے زاید کا اضافہ ہواجس سے سرمائے کا مجموعی حجم68کھرب روپے سے تجاوز کر گیا اورکاروباری تیزی سے51.28فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں ۔اسٹاک ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کی ریونیو بڑھانے کے حوالے سے سختی اور بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد ملکی معیشت پر پڑھنے والے منفی اثرات اسٹاک مارکیٹ کو بھی شدید متاثر کر سکتے ہیں ۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے4دن تیزی کا رجحان رہا اس دوران انڈیکس 688.52پوائنٹس بڑھ گیا جبکہ ایک دن کی مندی سے انڈیکس 20.89پوائنٹس لوز کر گیا تھا ۔حصص کی خریداری بڑھنے سے ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس ایک موقع پر 46500.45پوائنٹس کی نئی بلند سطح کو چھو گیا تھا تاہم پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر بعض اسٹاکٹس میں فروخت کے دباﺅ سے انڈیکس 45662.70پوائنٹس کی کم سطح پر بھی ٹریڈ ہوتا دیکھا گیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے ایس ای100انڈیکس میں 667.63پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 45753.52پوائنٹس سے بڑھ کر 46421.15پوائنٹس پرجا پہنچا اسی طرح 168.44پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس 16091.78پوائنٹس سے بڑھ کر16260.22پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 30472.90پوائنٹس سے بڑھ کر31002.98پوائنٹس ہو گیا ۔کاروباری تیزی کی وجہ سے ایک ہفتے کے دورا ن مارکیٹ کے سرمائے میں 1کھرب 1ارب11کروڑ59لاکھ87ہزار654روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 67کھرب72 ارب25کروڑ3لاکھ76ہزار328روپے سےبڑھکر68کھرب73ارب36کروڑ63لاکھ63ہزار982روپے رہ گیا ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ 6ارب روپے مالیت کے 17کروڑ28لاکھ94ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم 3ارب روپے مالیت کے 10کروڑ34لاکھ94ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر 1595کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میںسے818کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 642میں کمی اور135کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔