لاہور (نمائندہ خصوصی) گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن سے پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری موغادم نے ملاقات کی جس میں تعلیم، ثقافت اور تجارت کے شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سیاحت، ثقافت، تعلیم کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے بہت مواقع موجود ہیں،پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات دنیا بھر میں اعلی معیار کی وجہ سے جانی جاتی ہیں،پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کو ایران میں ایکسپورٹ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے چاول اور دوسری زرعی اجناس بھی دنیا میں بہت پسند کیے جاتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ سی پیک کے تحت بنائے گئے ایکسپورٹ پراسسینگ زونز میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کی سہولیات دی جا رہی ہیں،ایرانی صنعتکار ان ایکسپورٹ پراسسینگ زونز میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جہاں مشترکہ ثقافت ہے وہیں ادب میں بھی قدریں مشترک ہیں،علامہ محمد اقبال کو ایران میں قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے،جلال الدین رومی کے اقوال اور حکایات سعدی سب کے لیے مشعل راہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ تجارت کے ساتھ تعلیمی وفود، تعلیم ماہرین اورطلبا و طالبات کے ایک دوسرے کی جامعات میں تبادلوں سے عوامی سطح پر رابطے مضبوط ہوں گے۔ بطور چانسلر ایران سے طلبا ءکو دعوت دیتا ہوں کہ پاکستان کی جامعات میں تعلیم حاصل کریں، پاکستانی طلبا کو بھی ایران کی جامعات میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع ملنے چاہئیں۔ انہوںنے کہا کہ یہ بات تقویت بخش ہے کہ ماضی قریب سے بارڈر ٹریڈ کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ایرانی صدر خود بارڈر پر آئے اور وزیراعظم کے ساتھ مارکیٹس کا دورہ کیا جس سے دونوں ملکوں کے عوام میں بہت اچھا پیغام گیا۔ ہمیں ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے بہتر طریقے سے فائدہ اٹھانے کے لیے راستے ڈھونڈنے ہوں گے ۔ ایرانی سفیر رضا امیری موغادم نے کہا کہ پاکستان برادر ملک ہے جس کے ساتھ خاص رشتہ ہے،پاکستان کے ساتھ مذہبی ، ثقافتی اور کئی صدیوں تک ایک زبان کی وجہ سے گہرا تعلق ہے،سی پیک اچھا منصوبہ ہے، اس پراجیکٹ سے پاکستان کی انرجی کی ضرورت پوری ہو گی،پاکستان ایران کے ساتھ انرجی کے شعبے میں اشتراک کر سکتا ہے۔