نیو یارک (مانیٹرنگ ڈیسک) نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ خطے میں امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں، بھارتی دہشت گردی عالمی سطح پر بے نقاب ہوچکی ہے، افغانستان نے اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے،امید ہے ماحولیاتی عالمی امداد جلد ملے گی۔یو این ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ نگراں وزیراعظم نے خطے میں امن و استحکام کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں امن چاہتے ہیں مگر یہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں، انوار الحق کاکڑ نے مسئلہ کشمیرپر دو ٹوک موقف دیا ہے، پاکستان مقبوضہ کشمیر بارے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرکے یو این قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت لمبے عرصے سے خطے کے دیگر ممالک کی خود مختاری پر حملے کرتا رہا،کینیڈا کیس میں بھارتی دخل اندازی دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں نگراں وزیراعظم نے اپنے ہم منصبوں سے ملاقاتوں میں معاشی بحالی بارے حکومتی اقدامات سے آگاہ، ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصان کو اجاگر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سے جس ماحولیاتی امداد کا عالمی وعدہ کیا گیا تھا وہ ملنا شروع نہیں ہوئی،ہم جو کر رہے ہیں اپنے وسائل سے کررہے ہیں، امید ہے عالمی امداد جلد ملنا شروع ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے فلسطین بارے واضح موقف دیا ہے، او آئی سی میٹنگز میں یہ تاثر نہیں ملا کہ کسی بھی مسلم ملک نے فلسطینیوں کو چھوڑ دیا ہو، او آئی سی اجلاسوں میں فلسطینیوں کیساتھ مضبوط یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا پیسیفک خوش حال خطہ ہے،ہم مسئلے میں کوئی سائیڈ لینا نہیں چاہتے،خواہش ہے یہ ایسے ہی پرامن رہے تاکہ علاقائی معیشت ترقی کر سکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نگراں حکومت کا مقصد ملک میں صاف شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان اس بات کا پابند ہے کہ وہ اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے دے، افغان حکومت نے اس بارے یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے افغان حکومت پاکستان اور خطے کیلئے خطرہ بننے والے ہر گروپ کے خلاف کارروائی کرے گی۔