اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) بھارت میں حال ہی میں ہونے والی جی 20 کانفرنس کے دوران کینیڈین وزیراعظم جسٹس ٹروڈو کی جانب سے بھارتی سکیورٹی ایجنسیز کی جانب سے کیے گئے انتظامات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ہوٹل کی لگژری رہائش کی پیشکش مسترد کر دی گئی۔ تین روز قبل کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد ملے ہیں۔ اس بیان کے فوری بعد کینیڈا نے بھارتی ایجنسی ’را‘ کے سربراہ کو ملک بدر کر دیا تھا جبکہ امریکا کی جانب سے بھی کینیڈین وزیراعظم کے الزامات کو سنجیدہ نوعیت کا قرار دیتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں بھارت کینیڈا کے ساتھ مکمل تعاون کرے۔ دوسری جانب بھارت نے کینیڈا کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے سیاسی الزام تراشی قرار دیا اور کینیڈین حکومت کے اقدامات کے ردعمل میں بھارت نے بھی کینیڈا کے سینئر سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا۔ اب بھارتی میڈیا کے ذریعے یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ حال ہی میں بھارت میں ہونے والی جی 20 کانفرنس کے دوران مودی سرکار کی جانب سے امریکی و چینی صدور سمیت غیر ملکی مہمانوں کے لیے 30 ہوٹلوں میں وی وی آئی پی کمرے بک کروائے تھے۔