اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی شرعی عدالت نے خودکشی کوجرم قراردینے والی دفعہ کوحذف کرنے کے اقدام کیخلاف درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے درخواست کوقابل سماعت قرار دے دیاہے اور صدر مملکت، وزیر اعظم پاکستان اور وزارت قانون کو نوٹس جاری کردیا۔درخواست پر ایکٹنگ چیف جسٹس خادم حسین شیخ، جسٹس سید محمد انور نے سماعت کی۔وفاقی شرعی عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دے دیا۔وفاقی شرعی عدالت نے درخواست پر صدر مملکت، وزیر اعظم پاکستان اور وزارت قانون کو نوٹس جاری کردیا۔پارلیمنٹ کی جانب سے کریمنل لا ترمیمی ایکٹ 2022 کے ذریعے دفعہ 325 کو حذف کیا تھا۔وکیل حماد سعید ڈار نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 325 حذف کرنے کیخلاف درخواست دائر کی تھی اور موقف اختیار کیاتھاکہ اسلام میں خودکشی کو حرام قرار دیا گیا ہے، ترمیمی ایکٹ سے پہلے پاکستان کے قانون میں خودکشی کرنا جرم تھا، درخواست میں قرآنی آیات، متعدد احادیث کے حوالے بھی دیے گئے۔مزیدکہاگیاتھاکہ زندگی صرف ایک تحفہ ہی نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی امانت بھی ہے، خودکشی کو بطور جرم حذف کرنا اسلام اور اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے،احادیث میں بھی کہاگیاہے کہ خودکشی کرنے والے کوقیامت کے دن عذاب دیاجائیگا۔خودکشی کرنے والاخود کوجہنم میں خود ہی جھونکتاہے۔مفکرین نے بھی خودکشی کوبہت بڑاجرم اور گناہ قراردیاہے درخواست میں عدالت کریمنل لا ترمیمی ایکٹ 2022 کو قرآن و سنت کے منافی قرار دینے کی استدعاکی گئی تھی۔