ملک کی خوشحالی کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی، اقبال میمن
کراچی کی عوام کا معیار زندگی اور مجموعی انفرااسٹرکچر کو بہتر بنایا جائے، محمد ادریس
کراچی(کامرس رپورٹر ) کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے کراچی کے شہریوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے پوری ایمانداری، ذمہ داری اور انتھک محنت کرنے کا عہد کیا ہے جو بہتر معیار زندگی کے مستحق ہیں۔ قیام پاکستان کے وقت ہمارے بزرگوں کا خواب تھا کہ وہ ایک خوشحال ملک میں پُرامن زندگی گزاریں جو صرف اسی صورت میں حقیقت میں بدل سکتا ہے جب ہم سب مل کر ایک خوشحال پاکستان کے لیے مشترکہ کوششیں کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(کے سی سی آئی) میں پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک بہتر معاشرے کی تشکیل کے لیے یہ واقعی ضروری ہے اور وقت کی اہم ضرورت ہے کہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو شامل کیا جائے اور ان کے لیے مواقع پیدا کیے جائیں کیونکہ یہ نوجوان ہی ہیں جو شہر اور ملک کے مستقبل کی قیادت کریں گے۔کراچی چیمبر کے ممتاز تاجر اور صنعتکار بلاشبہ نوجوانوں کے لیے رول ماڈل ہیں۔ تاجروصنعتکار برادری کو نوجوانوں کے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں کے ایم سی فٹبال اسٹیڈیم میں انڈر 15 فٹبالرز کی ٹرائل غیر ملکی کوچ کی نگرانی میں شروع ہوئے ہیں۔ کراچی فٹبال ٹیلنٹ کا مرکز ہے لیکن اس ٹیلنٹ کو پالش کرنے میں وسائل کی کمی بڑی رکاوٹ ہے اس سلسلے میں ایک معاہدہ ہوا ہے اور اب خواب حقیقت بننے لگا ہے جیسا کہ انڈر 15 ٹرائل کے آغاز کے بعد معاہدہ عمل درآمد کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ انڈر 15 فٹ بال کے بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کر کے انہیں دو سالہ تربیت کے لیے برطانیہ بھیجا جائے گا۔ انہوں نے کراچی چیمبر کی کوششوں کو بھی سراہا جو کمشنر کراچی کے ساتھ بہترین رابطہ قائم کیے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں تاجر برادری کو درپیش مسائل کا فوری جواب دیا گیا۔
کراچی چیمبر کے صدر محمد ادریس نے کمشنر کراچی کے تعاون اور کوششوں کو سراہا جو تمام مسائل کو حل کرنے میں گہری دلچسپی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور کے سی سی آئی کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے ہی بوجھ تلے دبے کراچی کے عوام پر بوجھ کو کم کرنے کے لیے کمشنر کراچی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے باالخصوص گوشت اور مرغی کے گوشت کی بہت زیادہ قیمتوں کو نیچے لانے کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا۔
محمد ادریس نے اس بات پر زور دیا کہ کراچی کی عوام کا معیار زندگی اور مجموعی انفرااسٹرکچر کو بہتر بنایا جائے۔کے سی سی آئی اور کمشنر آفس کو شہر کے وسیع تر مفاد میں ایک دوسرے کے ساتھ چلنا چاہیے۔ کراچی شہر کو درپیش تمام مسائل کا حل صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب کمشنر آفس کراچی چیمبر اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے فیصلے کئے جائیں گے