لاہور(نمائندہ خصوصی)لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو بیرون ملک بھجوانے کا معاملے پر سابق وزیراعظم شہباز شریف کیخلاف تحقیقات کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔درخواست میں شہباز شریف، سپیکر قومی اسمبلی، وزیر داخلہ کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں عمران خان، چیف الیکشن کمشنر اور آئی جی پنجاب کو بھی فریق بنایا گیا۔جسٹس سلطان تنویر احمد نے شہری اظہر عباس کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے کی ہدایت کی۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل ہارون الرشید نے کہا کہ درخواست قابل سماعت نہیں۔سرکاری وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا جائے ۔عدالت نے درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ شہباز شریف کیخلاف اپنے بھائی نواز شریف کو بیرون ملک بھجوانے کا الزام ہے، شہباز شریف نے نواز شریف کو بیرون ملک بھجوا کر آرٹیکل 62/63 کی خلاف ورزی کی۔ عدالت کو نواز شریف کی بیماری کی تحقیقات کرنے پر غور کرنا چاہیے۔ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس جعلی تھیں یا اصلی کی تحقیقات ہونی چاہئے ۔ نواز شریف بیرون ملک سے فوج اور عدلیہ سمیت اداروں پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔عدالت پتہ کرائے کہ کیا شہباز شریف اپنے بھائی کے جرائم میں ملوث ہیں ۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ شہباز شریف کی معاملے میں ملوث ہونے بارے جے آئی ٹی سے تحقیقات کرائی جائیں ۔ عدالت آئی جی پنجاب کو درخواست گزار کو گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دے ۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ پارٹی قائد نوازشریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آئیں گے۔