کراچی (نمائندہ خصوصی) ماہر تعلیم و سماجی رہنما حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ شہرقائد میں پر ی مون سون کی پہلی بارش جو کہ بمشکل 35منٹ تک ہی چلی ہوگی اس سے ہی کراچی ایک بار پھر جل تھل ہوگیا جبکہ کراچی کے جناح ہسپتال، این آئی سی وی ڈی، عباسی شہید اور سول ہسپتال کے احاطوں میں بھی پانی جمع ہوگیا جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ٹریفک جام کی وجہ سے ہسپتالوں میں نائٹ شفٹ کا عملہ ڈیوٹیوں پر نہ پہنچ سکا سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر کی جانب کھلنے والے دروازے کے باہر اتنا پانی جمع ہوگیا کہ وہاں سے مریض تو کیا تیمارداروں کا گزرنا محال ہوگیا تھا، ان خیالات کا اظہارا نہوںنے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ برساتی پانی سے شارع فیصل، آئی آئی چندریگر روڈ، گرومندرسمیت شہر کی مین شاہراہوں پر ٹریفک جام ہوگیا شہری کئی کئی گھنٹوں تک لائنز میں لگے رہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے شہری سڑکوں پر رلتے رہے اور پریشان پھنسے رہے ، انہوں نے کہا کہ یہ تو پری مون سون کی پہلی بارش تھی جو کہ آدھے گھنٹے تک چلی تھی اگر یہی حال رہا تو مون سون کی بارشوں میں تو شہرایک بار پھر سمندر کا منظر پیش کرنے لگے گا ، ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت شہر کے اندر برساتی پانی کی بروقت نکاسی کے لیئے انتظامات کریں اور رین ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عملے کو چوبیس گھنٹے الرٹ رکھیں حکومت کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ مشکل کی گھڑی میں عوام کی مدد کرے ، انہوں نے کہا کہ اگر بارش کے پانی کی نکاسی کے لیئے انتظامات نہ ہوئے تو عوام کے ساتھ ساتھ حکومت کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوگا حکومت اپنے اقدامات کا اندازہ حالیہ مون سون کی پہلی بارش سے ہونے والی تباہی سے لگا سکتی ہے حالات کا سامنے رکھتے ہوئے مزید بہتر اقدامات اور انتظامات کرنے ہوں گے کیونکہ اگر بارش کے پانی کی نکاسی کا کوئی انتظام کیا ہوا ہوتا تو کراچی کی شاہراہیں اور گلیاں محلے ڈوبتے نہیں۔