کراچی(اسٹاف رپورٹر) سفارشیں و پیسہ کام نا آسکا ۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ماڈل کالونی میں غیر قانونی شادی ہال کے خلاف دبنگ آپریشن کرتے ہوئے ملبے کا ڈھیر بنا دیاتفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ڈسٹرکٹ کورنگی ماڈل ٹاون کی حدود جناح ایونیو روڈ صنعتی پلاٹ پر قائم ماڈل بینکیوٹ نامی شادی ہال کو بھاری مشینری کے ذریعے مسمارکر دیا گیا،انہدامی کارروائی میں ڈپٹی ڈائریکٹر وسیم راجہ،اسسٹنٹ ڈائریکٹرتنویر احمد، بلڈنگ انسپیکٹر عمران آرائیں،ڈیمالیشن و دیگر عملہ موجود تھاجبکہ امن وامان کی صورتحال کو قابو رکھنے کیلئے ایس بی سی اے پولیس اور سعودآباد پولیس موجود تھی۔ماڈل بینکیوٹ کو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور اسسٹنٹ کمشنر سب اسٹیشن ماڈل کالونی کی مشترکہ کاروائی میں جزوی طور پر مسمار کر دیا تھا تاہم شادی ہال مالک شکیل نے چند گھنٹوں بعد ہی منہدم کیئے جانے والےحصوں کو دوبارہ تعمیر کر کے تقریبات شروع کرکے سرکاری رٹ کو چیلنج کر دیا تھااور پروپیگنڈہ کیا جارہا تھا کہ سب کا پیٹ بھر دیا ہے کوئی میرا شادی ہال منہدم نہیں کر سکتا اس کے علاؤہ انہدامی کارروائی کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر بلیک میلنگ کا الزام عائد کیاجس کو عدالت نے مسترد کردیا۔بعدازیں پرائیوٹ نمبرز سے فون کال کرکے صحافیوں کو معاملے سے پیچھے ہٹ جانے کا دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ذرائع کے مطابق مذکورہ منہدم کیئے جانے والے شادی ہال کو بعض سیاسی بازیگروں کی مبینہ سرپرستی حاصل تھی اور شادی ہال کو بچانے کیلئے لاکھوں روپے وصول کرنے کی اطلاعات موصول ہوئیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سب اسٹیشن ماڈل کالونی سسٹم کاکارندہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی نے شادی ہال کی مسماری سے بچانے کیلئے متعلقہ آفسران کو دباؤ میں لانے کی متعددکوشیش کیں تاہم کامیاب نہ ہو سکے ذرائع بتاتے ہیں کہ ماڈل کالونی،سعودآباد، کھوکھراپار،کالا بورڈ،انڈس مہران سمیت ماڈل ذون کے مختلف علاقوں میں دوسال کے دوران پٹہ سسٹم کے نام پر کروڑوں روپے اینٹھے اور 60 فیصد سسٹم کو پہنچانے کا الزام ہے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی پر دو سال کے دوران درجنوں بڑے رہائشی پلاٹوں کو غیر قانونی تقسیم کرکے پورشن اور کمرشل مارکیٹیں اور نجی اسکول بنانے میں مبینہ ملوث بتائے جاتے ہیں جسمیں خصوصا ہاشم رضا روڈ اورلیاقت علی خان روڈ شامل ہیں۔مذکورہ سڑکوں کے اطراف رہائش کیلئے مختص پلاٹوں پر تین تین منزلہ مارکیٹیں اور غیر قانونی اضافی منزل زیر تعمیر ہیں۔ماڈل کالونی کے رہائشیوں نے غیر قانونی شادی ہال کی مسماری پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور دیگر غیر قانونی پورشن،تجارتی مقاصد کیلئے زیر تعمیر مارکیٹوں کو مسمار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔