راولپنڈی(نمائندہ خصوصی)پاکستان نے دفاعی تعاون سمیت تمام شعبوں میں ترکی کے ساتھ اپنی شراکت داری کو زیادہ سے زیادہ مضبوط، وسیع اور مضبوط کرنے کی پاکستان کی شدید خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیک منصوبہ امن، استحکام، اقتصادی ترقی اور علاقائی رابطوں میں کردار ادا کرے گا۔ وزارت دفاع کے مطابق پاکستان میںترکیہ کے سفیرمہمت پاکاسی نے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل انور علی حیدر (ریٹائرڈ) سے وزارت دفاع میں ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیردفاع نے دفاعی تعاون سمیت تمام شعبوں میں ترکی کے ساتھ اپنی شراکت داری کو زیادہ سے زیادہ مضبوط، وسیع اور مضبوط کرنے کی پاکستان کی شدید خواہش کا اظہار کیا۔وزیر دفاع نے ترکی کے ساتھ دفاعی تعاون سمیت تمام شعبوں میں شراکت داری کو مضبوط بنانے کی پاکستان کی بھرپور خواہش کا اعادہ کیا۔ انہوں نے علاقائی اور عالمی ابھرتی ہوئی جغرافیائی سیاسی صورتحال پر مشترکہ افہام و تفہیم پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان اور ترکی کے دوطرفہ تعلقات کو اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کے فورم کے تحت وزیر خارجہ اور دفاعی تعلقات کے تحت اعلیٰ سطحی ملٹری ڈائیلاگ میٹنگز کے تحت ادارہ جاتی شکل دی گئی ہے۔وزیر دفاع نے قبرص پر ترکی کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ سی پیک منصوبہ امن، استحکام، اقتصادی ترقی اور علاقائی رابطوں میں کردار ادا کرے گا۔وزیر دفاع نے اس بات کو سراہا کہ پاکستان اور ترکی مسلم امہ کو درپیش چیلنجز بالخصوص بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر اور مقبوضہ فلسطین کی صورتحال کے ساتھ ساتھ مغرب میں اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر کے حوالے سے قریبی تعاون کر رہے ہیں۔ونوں اطراف نے سلامتی اور انسداد دہشت گردی سمیت مشترکہ دلچسپی کے مختلف شعبوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور دہشتگردی کے ناسور سے لڑنے کے لیے مل کر کام کرنے کا عزم کیا۔