کراچی(نمائندہ خصوصی)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ جو لوگ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں ملوث نہیں تھے انہیں سزا دی گئی۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ فیکٹری کی بیسمنٹ میں ایک لکڑی کا فلور تھا، جے آئی ٹی نے کہا کہ فیکٹری میں آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی، جے آئی ٹیز نے یہ نہیں کہا کہ آگ باہر سے کسی نے لگائی۔مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ عدالت میں آج تک سانحے سے متعلق ایک ویڈیو نہیں دکھائی گئی، بلدیہ فیکٹری کے مالکان گرفتار ہوئے جن کی ضمانت لاڑکانہ سے ہوئی، اب یہ فیکٹری مالکان ملک سے باہر ہیں اور ہمیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے بلدیہ فیکٹری کیس کا فیصلہ شواہد کی روشنی میں نہیں دیا، فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں نظرِ ثانی کی درخواست دائر کریں گے۔ایم کیو ایم رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں حلقہ بندیوں کے ایشو پر حصہ نہیں لیا تھا، پیپلز پارٹی نے یو سیز کم کیں لیکن ہماری کوشش کے بعد 56 یو سیز کا اضافہ ہوا، عام انتخابات نئی حلقہ بندیوں کے تحت ہونے چاہئیں۔