مظفر گڑھ (نمائندہ خصوصی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انتخابات سے متعلق پارٹی کی سی ای سی میٹنگ میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے،ملک کو مسائل سے نکالنے کیلئے تمام جماعتوں کو ساتھ بیٹھنا ہو گا۔ عجیب بات ہے کہ ایک جماعت الیکشن کی تاریخ دے رہی ہے۔مظفر گڑھ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابات جلد سے جلد ہونے چاہئیں، مجھے،آپ اور چیف الیکشن کمشنر کو بھی نہیں پتہ کہ انتخابات کب ہوں گے۔عجیب بات ہے کہ ایک جماعت کو پہلے سے پتہ ہے کہ فروری میں الیکشن ہوں گے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی ماضی میں پی ڈی ایم کا حصہ تھی۔پی پی اپنی وزارتوں کی جوابدہ ہے اور پی ڈی ایم اپنی وزارتوں کی جوابدہ ہیں،پیپلز پارٹی کا موقف ہے کہ سب کو ساتھ لیکر چلنا ہو گا،گالم گلوچ کی سیاست کو ختم اور دفن کرنا ہو گا۔حلقہ بندیاں کروا کر 90 دن میں الیکشن کرا دیں۔ انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 95 دن 110 دن یا پھر 10 سال،بتائیں کب الیکشن کرانے کا ارادہ ہے۔ کوئی ضد یا کوئی اور وجہ ہے تو الیکشن آگے لے جائیں لیکن تاریخ تو دیں۔ بلاول بھٹو نے 9 مئی واقعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان واقعات میں جو لوگ ملوث نہیں تھے ان کو سیاست کے دائرے میں ہونا چاہیے۔ پی ڈی ایم میثاقِ جمہوریت کے حق میں نہیں،ہم تو چاہتے تھے کہ میثاق جمہوریت ٹو بھی بنے۔انہوں نے مہنگائی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں سے ملتا آ رہا ہوں،عوام مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں۔عام آدمی کو معاشی طور پر مضبوط کریں گے تب ہی پوری معیشت چل سکتی ہے۔ محنت کش طبقہ اور مزدوروں کو سپورٹ کرنا ہو گا،بڑے لوگوں کو سبسڈی دینے کی بجائے عام عوام کو ریلیف دینا ہو گا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کسان خوشحال ہو گا تو پاکستان خوشحال ہو گا،بہت زیادہ مشکلات ہیں لیکن مسائل کا حل بھی ہمارے پاس موجود ہے۔