اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) روس نے پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے انسداد دہشتگردی کی جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی،ہم کسی مذہب کی توہین کو بے ہودہ اور اخلاق باختہ سمجھتے ہیںآزادی اظہار رائے کے نام پر کسی مذہب کا مقدسات کی توہین کا کوئی جواز نہیں،یورپ حقوق ہم جنس پرستی میں پاگل ہو رہا ہے پاکستان اور روس یورپین پاگل پن کے مخالف ہیں۔ اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں پاک روس تعلقات میں وسعت پر خصوصی مذاکرہ میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں روس کے سفیر دنیلا گانیش نے کہاکہ سویت دور میں ہم نے پاکستان اور بھارت سے مختلف نوعیت کے تعلقات رکھے ،پاکستان اور روس کے مابین بہت سی اخلاقی اقدار ایک جیسی ہیں یورپ حقوق ہم جنس پرستی میں پاگل ہو رہا ہے پاکستان اور روس یورپین پاگل پن کے مخالف ہیں پاکستان کو روس سے مالی امداد کم تاہم محبت زیادہ ملتی ہے افغان جنگ کے دوران ہمارے جارح ہونے کے باوجود پاکستانی عوام غیر جانبدار تھے اس وقت ہماری باہمی تجارت 700 ملین ڈالرز سالانہ ہے، جسے بڑھانے کی بہت گنجائش موجود ہے ہم دونوں ممالک عالمی تنظیموں اور فورمز پر رابطہ میں ہوتے ہیںاپریل 99 میں نواز شریف، 2002 میں مشرف، سابق صدر زرداری نے روس کے دورے کیے ،رواں برس پاکستان اور روس کے وزرائے خارجہ کے مابین 3 مرتبہ رابطہ ہوااسلاموفوبیا کے خلاف پاکستان کا عالمی دن منانے کا فیصلہ اہم تھاہم کسی مذہب کی توہین کو بے ہودہ اور اخلاق باختہ سمجھتے ہیںآزادی اظہار رائے کے نام پر کسی مذہب کا مقدسات کی توہین کا کوئی جواز نہیں ہم پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں پاکستان نے انسداد دہشتگردی کی جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، 150 ارب ڈالرز کا معاشی نقصان اٹھایا، پاک روس فوجی اور انسداد دہشتگردی کا تعاون جاری ہے، دروزبا مشقیں اہم مثال ہیںہم ایک خطرناک دنیا سے گزر رہے ہیںروسی سفیر دنیلا گانیش کاکہنا تھا کہ پاکستان اور روس کے مابین نارتھ ساوتھ منصوبہ اہمیت کا حامل ہے ہم پاکستان میں روسی زبان کی تعلیم پر کام کر رہے ہیں پاکستانی حکام کے شکر گزار ہیں کہ جامعات میں روسی زبان کا اجراء کیا علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں حال ہی میں روسی زبان کا مرکز کھولا،یہ دوطرفہ پیشرفت ہے روس میں ہم اردو سیکھ رہے ہیں اور یہاں روسی زبان سکھا رہے ہیںہم حکومتی سطح پر تعلیمی وظائف میں بھی اضافہ کریں گے ماسکو یونیورسٹی اور قائداعظم یونیورسٹی کےدرمیان ایک شراکت داری ہونی چاہیے۔ روسی سفیر ڈینیلا گانیچ نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جلد یا بدیر پاکستان کا دورہ کریں گے۔روسی سفیر نے یہ بات پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں پاک روس تعلقات کے موضوع پر گفتگو کے دوران بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم یوکرائن جنگ جیتنے کی پوزیشن میں ہیں، یہ صرف وقت کی بات ہے کہ ہم کب جنگ جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ روس، چین، بھارت اور پاکستان کبھی اکٹھے نہیں ہوئے، روس، چین، پاکستان اور ایران کا ایک کور گروپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کریملن کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا، جب میں ریٹائرڈ ہوں گا تو خواہش ہو گی کہ آپ کے آم امپورٹ کروں۔