لاہور (نمائندہ خصوصی) لاہور ہائیکورٹ میں عدالت عالیہ کے 11ججز کو بلاسود 36کروڑ روپے کے قرضے کی منظوری کے خلاف درخواست پر سماعت، عدالت نے درخواست گزار کو اعتراضات ختم کرکے درخواست دوبارہ دائر کرنے کی ہدایت کردی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا مشکور حسین کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں چیف سیکرٹری ،سیکرٹری فنانس سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل ندیم سرور نے موقف اختیار کیا کہ ججز کو بلاسود قرضہ فراہم کرنا غیر قانونی اقدام ہے ججز پہلے ہی بے شمار مراعات حاصل کررہے ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسہ کا نگران حکومت بے دریغ استعمال نہیں کر سکتی ،وکیل نے استدعا کی عدالت نگران حکومت کی جانب سے ججز کو قرضے دینے کی منظوری کالعدم قرار دے، عدالت ججز کو قرضے دینے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دے اور پٹیشن کے حتمی فیصلہ تک ججز کو قرضہ دینے کا اقدام معطل کیا جائے، عدالت نے رجسٹرار آفس کا درخواست گزار پر متاثرہ فریق ہونے کا اعتراض ختم کردیا، عدالت ججز کو قرض دینے سے متعلق مصدقہ دستاویزات ساتھ لگانے کی ہدایت کردی۔