فیصل آباد(نمائندہ خصوصی)ملائیشیا کے ہائی کمشنر محمد اظہر بن مزلان نے کہاہے کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم 1.8 ارب ڈالر ہے تاہم ایک نمبر پر انڈیا، دوسرے نمبر پر بنگلہ دیش جبکہ پاکستان تیسرے نمبر پر ہے۔ ملائیشیا پاکستان کو پام آئل ، کیمیکلز اور الیکٹریکل آئٹمز وغیرہ برآمد کر رہا ہے جبکہ پاکستان ملائیشیا کو کیمیکلز کے علاوہ پھل اور سبزیاں برآمد کر رہا ہے۔ حال میں ہی پاکستان نے ملائیشیا کو آم برآمد کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور اس سلسلہ میں کوالالمپور میں مینگو فیسٹیول بھی لگایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ملک ہونے کے ناطے ہمیں حلال صنعت کے فروغ کیلئے باہمی تعاون کو فروغ دینا ہوگا۔ تین ٹریلین کی عالمی حلال منڈی سے ہمیں بھر پور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ مشرق وسطیٰ اور مشرق بعید سے قریب ہونے کی وجہ سے پاکستان اِن منڈیوں کو براہ راست حلال مصنوعات برآمد کر سکتا ہے، ورلڈ بینک کے مطابق 2050ءمیں پاکستان کا شمار دنیا کی دس بڑی معیشتوں میں ہوگا اس لئے ملائیشیا پاکستان کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت اپنی دو طرفہ تجارت کو 1.8سے 10ارب ڈالر تک بڑھانے کیلئے کوشاں ہے۔ آن لائن کے مطابق ان خیالات کا اظہار نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا مگر کہا کہ ان بردارانہ تعلقات سے بھر پور معاشی فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے اور اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کی بزنس کمیونٹی کو کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔ شرکا ءکے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ہائی کمشنر نے کہا کہ وہ 6سے 9نومبر تک سرا واک میں ہونے والی کالی مرچ کے بین الاقوامی فیسٹیول میں شرکت کرنے والے پاکستانی تاجروں کو ویزا سمیت ہر قسم کی سہولتیں مہیا کریں گے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ بعض لوگ ملائیشیا میں آنے کیلئے جعلی دستاویزات استعمال کرتے ہیں جس سے سیکورٹی کے مسائل پیدا ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے بعد اشیائے خورونوش کی قیمتیں بہت بڑھ گئی تھیں جبکہ پاکستان ملائیشیا کی خوراک کی ضروریات کو بآسانی پورا کر سکتا ہے۔ انہوں نے اسپیشل انوسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل کے تحت زراعت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کرنے کا بھی یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ تازہ سبزیوں اور پھلوں کی برآمد کیلئے فضائی رابطوں کو مستحکم کرنا ضروری ہے تاہم اس وقت پاکستانی سستی ائیر لائن ”ائیر ایشیائ“ کو استعمال کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرح ہم بھی اپنی فوڈ سیکورٹی کیلئے ہائیڈرو پونک فصلیں اگانا چاہتے ہیں۔ اسی طرح فلوری کلچر کو بھی فروغ دیا جا سکتا ہے۔ ہائی کمشنر نے کہا کہ وہ پاکستانی برآمد کنندگان کی کوالالمپور میں بی ٹو بی میٹنگز کا بھی اہتمام کر اسکتے ہیں۔ سوال و جواب کی نشست میں سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد، نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی، ایگزیکٹو ممبر مقصود اختر بٹ،محمد اظہر چوہدری، میاں محمد طیب، شیخ محمد فاضل، ریحان نسیم بھراڑہ اور سرفرا ز سلیمی نے حصہ لیا۔ آخر میں صدر ڈاکٹر خرم طارق نے ملائیشیا کے ہائی کمشنر محمد اظہر بن مزلان کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی جبکہ ہائی کمشنر نے فیصل آباد چیمبرکی مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کئے۔