کراچی(نمائندہ خصوصی) سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفیٰ کمال نے کہا جعلی ڈومیسائل بنا کر شہری کوٹے پر دیہی علاقوں سے لاکر لوگوں کی بھرتیاں کی جارہی ہیں۔ اس شہر میں جب بھی انقلاب آیا ہے اسکی ابتداءلیاقت آباد سے ہوئی ہے، یہ لیاقت آباد مہاجروں کا علاقہ ہے، آج مہاجروں کی حالت ٹھیک نہیں ہے، آج سے پچاس برس قبل کوٹہ سسٹم نافذ ہوا، اس کو ختم کرنے کی کافی جدوجہد ہوئی، کوٹہ سسٹم کے خلاف جدوجہد چالیس سالوں پر محیط قربانیوں کی داستاں ہے، آج حکمران چالیس فیصد کوٹہ بھی دینا نہیں چاہتے۔سینئر ڈپٹی کنوینر نے کہا جعلی ڈومیسائل بنا کر شہری کوٹے پر دیہی علاقوں سے لوگوں کو لا کر نوکری دی جاتی ہے، آج باپ کی آدھی تنخواہ پر بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں، تیس سال پہلے جدوجہد شروع ہوئی، شہر کے پیلے سکولوں سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ڈاکٹر ادیب رضوی بنتے تھے، آج کوئی ماں باپ اپنے بچے کو پیلے سکول بھیجنے کو تیار نہیں۔مصطفیٰ کمال نے کہا اس شہر کی تعلیم بھی اتنی جان تھی، آج دو یا تین فیصد مہاجروں کے بچے اچھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ہمیں ان حالات کو بہتر کرنا ہے، اپنے بہتر مستقبل کے لئے جدوجہد کرنی ہے۔