کراچی( نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے ہوا بازی خواجہ سعد رفیق نے پی آئی اے ہیڈ آفس کراچی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر سینئر ایوی ایشن حکام اور ڈاریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی خاقان مرتضی بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر کو پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز اور سی ای او عامر حیات کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں پی آئی اے کو درپیش تمام پیشہ ورانہ چیلنجز بشمول مالی اور آپریشنل مشکلات کا بغور جائزہ لیا گیا۔وزیر ہوا بازی کو پی آئی اے بورڈ اور حکام کی جانب سے ایئر لائنز کی موجودہ کارکردگی اور مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ وزیر ہوا بازی نے پی آئی اے حکام کو ہدایت دیں کہ وہ اپنی سروس کے معیار کو بہتر بنائیں اور میسر وسائل کو اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق استعمال کریں۔ وزیر ہوابازی نے پی آئی اے کے جاری منصوبوں اور تنصیبات کا بھی دورہ کیا۔ دورہ میں پی آئی اے کے سیمیلولیٹر کمپلکس، ٹریننگ سینٹر، فلائیٹ کچن اور پریسیشن انجینئرنگ کے شعبوں کا بھی دورہ کیا۔وفاقی وزیر نے ائیربس 320 کے فلائیٹ سیمولیٹر کی تنصیب کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ نئے سیمولیٹر کی تنصیب سے صرف پی آئی اے کو 25 کروڑ سالانہ کی بچت ہوگی اور قیمتی زر مبادلہ بھی بچے گا۔فلائیٹ کچن کا نظام کافی بہتر ہے مگر پی آئی اے ایسے اقدامات اٹھائے جس سے دیگر ائیرلائنز کا بزنس بھی پی آئی اے کے پاس آئے اور اخراجات کی ممکنہ بچت بھی کی جائے اور ریونیو بڑھانے کے نئے ذرائع بھی تلاش کئے جائیں۔ قومی ایئر لائن کی ترقی کیلئے پی آئی اے انتظامیہ اور ورکرز کو مل کر مخلصانہ کردار ادا کرنا ہے تا کہ ترقی کے سفر کو تیز کیا جا سکے۔
پی آئی اے قوم کا وقار ہے اور اس کی لاج رکھنے کیلئے قومی جذبے اور ریاستی مفاد میں کاوشیں کرنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پی آئی اے کے اصلاحاتی عمل میں بغیر کسی دباو کے کام کریں گے اور اس میں پی آئی اے انتظامیہ کو میری مکمل سپورٹ ہوگی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے پی آئی اے کے ماتحت ادارے پریسیشن انجینئرنگ کمپلیکس کا بھی دورہ کیا۔وفاقی وزیر ہوابازی کو پریسیشن انجینئرنگ کے مختلف منصوبوں اور تیار ہونے والے پرزہ جات پر بریفنگ دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ پریسیشن انجینئرنگ کمپلیکس(پی ای سی) کی ملکی دفاع میں خدمات ناقابل فراموش ہیں۔پی ای سی بوئنگ اور جنرل الیکٹرک جیسے دنیا کے مایہ ناز انجینئرنگ اداروں کو بھی پارٹس بنا کر دیتا ہے۔پریسیشن آلات کی ملک کے اندر تیاری قومی خود انحصاری میں ایک اہم سنگ میل ہے ۔ادارے کے کاروبار کو بڑھانے کے لئے پاکستانی کمپنیوں سے رابطہ کیا جائے۔پاکستان ریلوے بھی اپنی ضروریات کے پرزہ جات پی ای اسی سے بنوائے جو ابھی بیرون ملک سے درآمد کرنے پڑتے ہیں۔ انہوں نے پریسیشن انجینئرنگ کی انتظامیہ اور انجینئرز کو اعلی کاردگی اور قومی خدمت پر خراج تحسین پیش کیا۔