کراچی(رپورٹ :میاں طارق جاوید)وفاقی اردو یونیورسٹی میں قائم مقام وائس چانسلر، قائم مقام رجسٹرار کے لئے بااثر حلقوں کی آشیرباد کے بعد وفاقی اردو یونیورسٹی میں ایک اور متنازعہ سلیکشن بورڈ کا انعقادکر دیا گیا جبکہ ڈین سائنس ڈاکٹر محمدزاہد اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندے نے سلیکشن بورڈ سے متعلق کڑے سوالات اٹھائے۔وفاقی اردو یونیورسٹی میں اعلی انتطامی عہدوں پر فائز ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جمعہ اور ہفتے کے روز یونیورسٹی میں ایک اور متنازعہ سلیکشن بورڈ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ جمعے کے روز سلیکشن بورڈ میں شعبہ مائیکرو بیالوجی کی استاد ڈاکٹر مریم شفیق کو شعبے میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر فائز کرکے ان کی گذشتہ تاریخ سے خدمات کومنظور کرتے ہوئے 36 لاکھ روپےکی ادائیگی بھی کر دی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق سلیکشن بورڈ کی کارروائی میں شریک ڈین کلیہ سائنس ڈاکٹر محمد زاہد نے سلیکشن بورڈ کی کارروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ڈاکٹر مریم شفیق نے اردو یونیورسٹی میں ٹی ٹی ایس کی سروس کا دورانیہ مکمل ہونے کے بعد ایک اور نجی یونیورسٹی میں ملازمت اختیار کر لی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں جس پوسٹ پر ڈاکٹر مریم شفیق کا تقرر کیا جارہا ہے اس کا اشتہار کبھی جاری نہیں کیا گیا۔ لہذا ڈاکٹر مریم شفیق کے کیس کو ضابطہ کار کے مطابق حل کرنا ضروری ہے۔بغیر اشتہار کے سلیکشن بورڈ کا انعقاد غیر قانونی ہوگا۔ سلیکشن بورڈ میں شریک ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندےایگزیکٹو ڈائریکٹر منیر احمد نے ڈاکٹر زاہد کی رائے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی ایس کی تنخواہیں ہائیر ایجو کیشن کمیشن جاری کرتا ہے۔ بغیر اشتہار کے سلیکشن بورڈ کا انعقاد نہیں کیا جاسکتا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن اس سے قبل 2013 اور 2017 کے سلیکشن بورڈ کے انعقاد پر بھی اعتراضات ظاہر کر چکی ہے۔ وفاقی اردو یونیورسٹی میں اس وقت شدید مالی بحران کی گرفت میں ہے۔ اساتذہ اور ملازمین کو رواں ماہ تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہوسکی ہے۔لیکن اردو یونیورسٹی کی انتظامیہ نے سینکڑوں ترقیوں اورتقرریوں کے خطوط جاری کیے ہیں۔ جن کی وجہ سے یونیورسٹی کے اخراجات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔ ذرائع کے مطابق قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور وفاقی وزارت تعلیم کے احکامات کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے
سلیکشن بورڈ کے انعقاد کیا رزائع کے مطابق سلیکشن بورڈ میں بھی بھاری دہہاڑی لگائی ہے غیر قانونی سلیکشن بورڈ کے انعقادپر www.tariqjaveed.com نے چیرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختیار سےرابط کیا تو انھوں کے کہا کہ سلیکشن بورڈ کے انعقاد غیر قانونی اور غیراخلاقی ہے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر محمد ضیاء الدین کے اقدامات کے خلاف فوری نوٹس لیا جائے گا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کا جلد آغاز ہوگا انھوں نے مزید کہا ہائیر ایجوکیشن کمیشن اس سے قبل 2013 اور 2017 کے سلیکشن بورڈ کے انعقاد پر بھی اعتراضات ظاہر کر چکا ہے۔ اورغیرقانونی بھرتیاں اور تنخواہیں کے اجراء کے خلاف بھی وزارت تعلیم کے ساتھ ملکر کارروائی جائے گئی دوسری جانب وفاقی اردو یونیورسٹی سنیٹ کے سابق رکن اور ممتاز بزنس مین اے کیو خلیل نے www.tariqjaveed.com سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلیکشن بورڈ کے انعقاد ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور وزارت تعلیم کی ایما پر ہوا ہے میں نے اپنے دور میں یونیورسٹی میں قانون کے مطابق کام کیا میراسلیکشن بورڈ کوئی تعلق نہیں ہے۔