اسلام آباد( نمائندہ خصوصی ) پاکستان پیپلز پارٹی ڈیجیٹل میڈیا اسلام آباد کا ایک مشاورتی اور تعارفی اجلاس آج جمعہ کو پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں پارٹی عہدیداران، سوشل میڈیا کے کارکنوں اور ورکرز نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس کی مشترکہ صدارت ڈیجیٹل میڈیا اسلام آباد کے سربراہ عمر رحمان ملک اور پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ انچارج سید سبطی شاہ بخاری نے کی۔
اپنے ابتدائی کلمات میں عمر رحمان ملک نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا تقرری اور اعتماد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ ان کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی وراثت کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد مرحوم سینیٹر اے رحمان ملک نے آخری سانس تک دیانت، لگن اور ثابت قدمی سے ملک، قوم اور پارٹی قیادت کی خدمت کی اور وہ ان کے نقش قدم پر چلیں گے۔
عمر رحمٰن ملک نے ڈیجیٹل میڈیا کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم 21ویں صدی کی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں پوری دنیا کے لوگ ایک دوسرے سے جڑنے، ایونٹس کی منصوبہ بندی کرنے، مہم چلانے، ٹرینڈ بنانے، بیانیہ کو فروغ دینے اور اظہار خیال کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں۔
عمر رحمان ملک نے کہا کہ قومی سلامتی کو مضبوط بنانے، ملک کو ایٹمی طاقت بننے، پاکستان کو متفقہ آئین دینے، دہشت گردی کے خلاف واضح موقف اختیار کرنے، خواتین کو بااختیار بنانے، اقلیتوں کے حقوق اور صوبائی خودمختاری سے لے کر سفارتی محاذوں پر کامیابیوں تک پی پی پی کا کردار ملک کے تمام جماعتوں سے نمایاں اور گرانقدر ہے جنہیں ہمیں اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔پارٹی ڈیجیٹل میڈیا اسلام آبادکے سربراہ نے کہا کہ اسلام آباد ملک کا دارالحکومت ہے اور ہم سب پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم بین الاقوامی معیارات پر پورا اترنے والے ایسے مواد کو سوشل میڈیا پر پھیلائے کہ نئی نسل کو پیپلزپارٹی کی خدمات اور کارناموں کا معلوم ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم منفی سیاست اور پروپیگنڈہ پر یقین نہیں کرتے کیونکہ ہمارے نامہ میں اتنے کارنامے ہیں کہ انکو بیان کرے تو کافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن پارٹیوں نے ملک کے لئے کچھ نہیں کیا وہ منفی سیاست اور پروپیگنڈہ کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عمر رحمان ملک نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی وژنری قیادت میں ہم سب نوجوانوں کو ان کے دست و بازو بن کر کام کرنا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مستقبل پاکستان پیپلز پارٹی کا ہے اور بلاول بھٹو زرداری ملک کو جدید اور ترقی کی راہوں پر گامزن کرنے کے لیے پاکستان کے وزیر اعظم ہوں گے اور ہم سب کو اپنی پارٹی اور ملک کی خدمت کے لیے باہمی اتفاق و اتحاد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کارکن پارٹی کی طاقت اور اثاثہ ہیں اگر کارکن خوش نہ ہوں تو پارٹی کبھی مضبوط اور پھل پھول نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے کارکنوں سے محبت اور احترام ورثے میں ملی ہے کیونکہ ہم سب پیپلز پارٹی کے جھنڈے تلے ایک خاندان کی مانند ہیں۔
اپنے بچپن کی یادوں کا ذکر کرتے ہوئے عمر رحمان ملک نے کہا کہ انہیں یاد ہے جب شہید محترمہ بے نظیر بھٹو جلاوطنی کے مشکل ترین دور سے گزر رہی تھیں تو وہ ہمیشہ پاکستان، اس کے عوام اور خاص طور پر اپنی پارٹی کے کارکنوں کے لیے سوچا کرتی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک بہترین مواصلاتی حکمت عملی کے ذریعے شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنے ملک، دہشت گردی کے خلاف اور جمہوریت کی بحالی کے لیے آواز بلند کی۔
عمر رحمان ملک نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ بلاول بھٹو زرداری کی نوجوان قیادت کو مضبوط کرنے کے لیے اتحاد، لگن اور ایمانداری کے ساتھ کام کریں جنہوں نے وزیر خارجہ کی حیثیت سے سفارتی محاذوں پر ملک کی بہت کامیابی سے قیادت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اس وقت بطور وزیرخارجہ چارج سنبھالا جب ملک سفارتی محاذوں پر تنہا تھا، ہمارے دوست ممالک ہم سے ناراض تھے اور ہمارے دشمن ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں میں پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے تھے اور بلاول بھٹو زرداری نے اپنی بصیرت اور دور اندیش سفارتی مہارت سے نہ صرف پاکستان کو سفارتی تنہائی اور ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالا بلکہ اختلافات ختم کرکے پاکستان کے تمام دوستوں کو بھی اکٹھا کیا۔انہوں نے کہا کہ تاریخ سے یہ بات عیاں ہے کہ پاکستان کو تم ام محاذوں پر مضبوط بنانے کے لیے جتنا کام پیپلز پارٹی نے کیا ہے کسی اور سیاسی جماعت نے نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کبھی جھوٹے دعوے نہیں کیے بلکہ ہمیشہ عملی بنیادوں پر ملک و قوم کے لیے کام کیا ہے۔اجلاس میں ڈیجیٹل میڈیا کی مضبوطی کے حوالے سے پارٹی کی آئندہ کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جہاں پارٹی عہدیداروں، کارکنوں اور سوشل میڈیا کے کارکنوں نے اپنی قیمتی رائے اور مشوروں سے آگاہ کیا۔
اجلاس میں پارٹی عہدیداران، سوشل میڈیا ورکرز، خواتین، جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی کے تمام ونگز کے سربراہان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
عمر رحمان ملک نے اجلاس کے انعقاد پر سید سبطی شاہ بخاری اور سیکرٹریٹ سٹاف کا شکریہ ادا کیا اور اجلاس میں شرکت کرنے اور قیمتی تجاویز دینے پر پارٹی عہدیداران و کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔ شرکاء نے مستقبل کے لائحہ عمل اور ایک قابل عمل اور موثر ایکشن پلان کی تشکیل کے لیے اس طرح کے اجلاس کے انعقاد کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔اجلاس میں شہید ذولفقار علی بھٹو اور شہیدی محترمہ بینظیر بھٹو کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور ملک اور پارٹی کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی پڑھی گئی۔