اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان اپنے غذائی نظام (فوڈ سسٹم) کی تبدیلی کے عمل کو مستحکم بنانے کیلئے پرعزم,حکومت پاکستان نے پاکستان کےغذائی نظام (فوڈ سسٹم) کی تبدیلی کے ذریعے غذائی سیکورٹی کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے”پاکستان سب نیشنل فوڈ سسٹم ڈیش بورڈ” کا کامیاب آغاز کر دیا ہے۔ پاکستان گلوبل الائنس فار امپرووڈ نیوٹریشن اس پراجیکٹ کے لیے پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کے ساتھ مل کرخصوصی بنیادوں پر کام کر رہا ہے تاکہ خوراک کے نظام میں تبدیلی کے عمل کو مستحکم بنانے اور محفوظ خوراک تک بہتر رسائی اور غذائیت سے بھرپور کھانے کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان کی کاوشوں میں معاونت فراہم کی جا سکے۔پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل، وزارت نیشنل سیکورٹی اینڈ ریسرچ، وزارت فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے تعاون کے ذریعے عالمی فوڈ سسٹم کے ڈیش بورڈ پر بنایا گیا ہے۔وفاقی سیکرٹری وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کیپٹن (ر) محمد محمود نے عوامی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل کے لیے مستند ڈیٹا کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔تقریب میں حکومتی، اکادمیہ، تحقیقی، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور ڈویلپمنٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے شرکاءکی ایک متنوع تعداد نے شرکت کی۔ کلیدی نمائندوں نے پاکستان سب نیشنل فوڈ سسٹمز ڈیش بورڈ کی اہمیت پر روشنی ڈالی جو پاکستان میں شواہد کے فقدان کو پورا کرنے کے لیے قومی اور مقامی (شہر/ضلع) ڈیٹا کو فوڈ سسٹم کے کلیدی اشاریوں کی ایک رینج میں اکٹھا کرتا ہے تاکہ اسٹیک ہولڈرز کو اس ڈیٹا کے ساتھ مدد فراہم کی جائے جس سے انہیں قومی، صوبائی اور مقامی خوراک کے نظاموں کو بہتر طور پر سمجھنے اور ان کے لیے اقدامات کرنے مٰیں آسانی ہوتی ہے۔وفاقی حکومت اور ترقیاتی پارٹنرز کے سرکردہ شراکت داروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان کے غذائی نظام کو تبدیل کرنے سے متعلق فیصلہ سازی، پالیسی سازی اورکثیر شعبہ جاتی تعاون کیلئے اعداد و شمار اور شواہد کے استعمال کی پابندی کرنا ضروری ہے۔