کراچی (نمائندہ خصوصی) ڈالر کی سٹے بازی کیخلاف کریک ڈاون میں تیزی آ گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈالر کی سٹے بازی کیخلاف کارروائیوں کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے۔ ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کروانے شروع کر دئیے۔ بلیک مارکیٹ کیخلاف کارروائی تیز کرنے سے ڈالر مزید سستا ہو گا۔ ذرائع اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈالر کی قدر بڑھنے کے باعث ایکسچینج کمپنیاں ڈالر ہولڈ کر رہی تھیں تاہم ڈالر مزید گرنے کے ڈر سے ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کے ذخائر کم کرنے لگیں۔ایکسچینج کمپنیاں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 305 روپے کے حساب سے خرید رہی ہیں۔ ذرائع اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈالر مزید مہنگا ہونے کے منتظر ایکسپورٹرز کو بھی دھچکا لگا ہے،ایکسپورٹرز مال بیرون ملک فروخت کر کے مہنگا ہونے کے انتظار میں ڈالرز نہیں لا رہے تھے۔جبکہ ملکی ذخائر بہتر ہوتے ہی ڈالر کی قدر 300 روپے سے نیچے آنے کے امکانات ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت نے غیر قانونی اسمگلنگ کیخلاف بڑے اقدامات کا اعلان کیا۔ڈالر کی اسمگلنگ،ذخیرہ اندوزی اور منظم جرائم کے کارٹلز کیخلاف بڑا کریک ڈاون شروع کیا گیا۔ اسمگلرز،سہولت کاروں،سرکاری افسران اور سرپرستوں کی نشاندہی کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجناس اور کرنسی کے کاروبار میں اہم پالیسی اصلاحات جاری ہیں،اہم پالیسی اصلاحات کے ذریعے اجناس اور کرنسی کے کاروبار کو تبدیل کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق زمینی،سمندری اور ہوائی اڈوں پر نگرانی کے نظام کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے،سامان اور کرنسی کی غیر قانونی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہو گی۔جبکہ ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت روکنے کے لیے وفاقی حکومت نے ایکسچینج کمپنیز کے باہر سادہ لباس اہلکار تعینات کر دئیے۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکار ایکسچینج کمپنیز میں ڈالر کی خرید و فروخت والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ میں نمایاں کمی آئی۔