کراچی(کامرس رپورٹر)فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک محمدبوستان نے کہا ہے کہ ایک سال کے بعد انٹربینک کی نسبت ڈالر کا ریٹ فری مارکیٹ میں کم ہوا ہے اور اسکا کریڈٹ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو جاتا ہے جنہوں نے ہمارے مطالبے پر کریک ڈاون کیا اور ٹاسک فورس بنائی اور جتنے بھی بلیک مارکیٹ مافیا تھی جو ایکس چینج کمپنیوں اوردکانوں کے باہر کھڑے ہوجاتے ہیں اور جو بھی کسٹمر آتا انہیں گھیر کر لے جاتے تھے اور ان سے کرنسیاں زیادہ ریٹ پر حاصل کرلیتے تھے جس کی وجہ سے انٹربینک اور فری مارکیٹ میں دالر کا فرق30روپے تک پہنچ گیا تھا۔ملک محمدبوستان نے کہا کہ ہم نے یہی کہا کہ اگر بلیک مافیا کے خلاف اب بھی ایکشن نہ لیا گیا تو پھر کب لیا جائے گا کیونکہ بلیک مارکیٹ کے لوگ پاکستان کیلئے ناسور بن چکے ہیں اور یہ لوگ روپے اور ملکی معیشت کو نگل جائیں گے،ہمیں انتہائی خوشی ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ٹاسک فورس بنائی اور پچھلے تین روز سے سول لباس میں لوگ فری کرنسی مارکیٹ میں گھوم رہے ہیں،کچھ لوگ پکڑے گئے،کچھ بھاگ گئے اور انڈرگراو¿نڈ ہوگئے ہیں۔ صدر فاریکس ایسوسی ایشن نے کہا کہ کریک ڈاو¿ن کی وجہ سے ڈالر کی سپلائی بحال ہوئی ہے،پچھلے دوروز سے ہم نے مجموعی طور پر20ملین ڈالر دے چکے ہیں اورلوگ بڑے پیمانے پر ڈالر فروخت کرنے آرہے ہیں یہی وجہ ہے کہ انٹربینک میں سال میں پہلی بار گزشتہ دوماہ کی نسبت ڈالر کا ریٹ305روپے پر آیا ہے جبکہ فری مارکیٹ میں بھی سال میں پہلی بار ڈالر کا ریٹ انٹربینک کی نسبت302سے305روپے کے درمیان چل رہا ہے اور اب ڈالر خریدنے والے نہیں آرہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی دو سے تین مرتبہ بلیک مارکیٹ مافیا کے خلاف کریک ڈاو¿ن ہوا تھا لیکن یہ عناصر کچھ دنوں کیلئے غائب ہوتے اور دوبارہ سرگرم ہو جاتے ہیں ان کے خلاف مضبوط بنیادوں پر ایکشن لینا ضروری تھا اور ہم شکریہ ادا کرتے ہیں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کا جنہوں نے بھرپور ایکشن لیا اور پوری قوم جو مایوسی کا شکار تھی اب انہیں امید کی نئی کرن نظر آرہی ہے،آرمی چیف نے بزنس کمیونٹی اوردیگر شعبہ جات کی شخصیات سے ملاقات میں جو کہا کہ وہ کردکھایا اوراسمگلنگ کو روکنے کیلئے تمام سرحدیں سیلڈ کردی گئی ہیں اور یہ کہہ دیا گیا ہے کہ جولوگ بھی اسمگلنگ میں ملوث ہیں انہیں بخشا نہ جائے،اسرائیل سے اسمگلنگ ہورہی ہے اور ایران سے بھی آزادانہ چیزیں آرہی ہیں ان پر کڑی نظر ہے اور اب پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا ہوگا کیونکہ اب یہ پاکستان کیلئے معیشت کو بچانے کا آخری موقع ہے جبکہ دوست ممالک بھی یہی چاہتے ہیں کہ وہ پاکستان کو قرضے دے کر تھک چکے ہیں اس لئے پاکستان ترقی کی جانب گامزن ہو۔ملک محمدبوستان نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل(ایس آئی ایف سی) کے تحت سنا ہے کہ رواں ماہ میں 20سے25بلین ڈالر کی بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آنے والی ہے اور اگر یہ انویسٹمنٹ آجائے توآئی ٹی اور زراعت اور ویلیوایڈیشن میں اربوں ڈالر کماسکتے ہیں۔انہوں نے تجویز دی کہ انڈیا نے جس طرح بڑی کرنسی نوٹ بند کردیئے ہیں پاکستان بھی5ہزار والے نوٹ بند کرے،ہمارے ملک کی معدنیات کے وسیع ذخائر ہیں جنکا استعمال کرکے پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط بنایا جاسکتا ہے،پوری قوم آرمی چیف کے ساتھ ہے،ہر فرد کو فائرلر بنایا جائے اور بلیک مافیا کے پاس کو 9ارب ڈالر ہے وہ ان سے لیا جائے تاکہ پاکستان مضبوط ہوسکے اور اگر یہ ابھی نہ کیا گیا تو پھر کبھی نہ ہوسکے گا۔