لاہور (کرائم رپورٹر)انصاف کے متلاشی مجبور باپ کی فریاد ۔امریکن نیشنل میڈم کا اپنے غرور کے نشہ میں دھت ہو کر گھر پالک معصوم بچے پر تشدد ، تصاویر اور ویڈیو وائرل،تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے نصیر آباد کی رہائشی میڈم مدیحہ خالق نے سرگودھا سے اپنے اکلوتے بچے کی دیکھ بھال اور ساتھ کھیلنے کا کہہ کر ملازمت پر رکھے جانے والے 11 سالہ ہارون کو کئی ماہ جبرا گھر میں قيد رکھا ، چائلڈ لیبر کی مرتكب جلاد خاتون نے بچے کی بہتر تعلیم و تربیت کا جھانسہ دیتے ہوئے میرے بچے پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیے ،درخواست گزار ،معصوم ہارون پرتھپڑوں ،گھونسوں، چمچوں ، چھریوں اور ڈنڈوں سے شدید تشدد کیا جاتا رہا جب پھر بھی تسکین نہ مل پائی تو ظالم اور مظلوم کی حقیقی داستان جسم پر گرم اوزار داغے جانے پر جا پہنچی حتی کہ ہارون کے جسم پر شدید ضربوں کے نتیجہ میں بنے نقش و نگار اس بات کا ثبوت ہیں ،سر دیوار میں پٹخنے سے متعدد جگہ سے پھٹ چکا ہے .جان لیوا خونی زخموں کے نشان تاحال موجود،کسی سے ذکر کرنے پر معصوم بچے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی رہیں اور اس کے سارے خاندان کو مار دینے کا ذکر بھی ہوتا رہا ۔11 سالہ ہارون کے بڑے بھائی کہ اچانک فوت ہو جانے پر والد سکندر نے ذہنی مریضہ خدیجہ خالق سے بچے کی واپسی کا پرزور تقاضا کیا جس پر خدیجہ نے ہارون کو واپس سرگودھا بھیج دیا جہاں ہارون کے قمیض اتارنے پر معلوم ہوا کہ اسے 09 ماہ کہ عرصہ کے دوران کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے متاثرہ شخص سکندر نے حسب روایت حصول انصاف کی خاطر حکام بالا بلخصوص DPO سرگودھا، ائی جی پنجاب اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے انصاف کی درخواست کر ڈالی