کراچی (کامرس رپورٹر)وائی سی کا حمایت یافتہ پاکستان کا پہلا لاجسٹک اسٹارٹ اپ رائیڈر ملک بھر میں آن لائن سیلرز کے لیے جدید لاجسٹکس قائم کررہا ہے ۔ اسٹارٹ اپ رائیڈر سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں کامیاب ہوا اور آج وہ وائی کمبینیٹر اور نئے سرمایہ کار بشمول آئی ٹو آئی ونچرز, فلکس پورٹ, سوما کیپٹل اور ریبل فنڈ کے اشتراک سے 3.1 ملین ڈالر فنڈنگ کا اعلان کررہا ہے ۔اس راو¿نڈ میں موجودہ سرمایہ کار جیسے گلوبل فاونڈرز کیپٹل، فاطمہ گوبی وینچرز ( ایف جی وی ) اور ٹی پی ایل ای وینچرز کے ساتھ ساتھ قابل ذکر سرمایہ کار آراش فردوسی ( شریک بانی ڈراپ باکس) شامل ہیں ۔ اس سیڈ راونڈ کے ساتھ، رائیڈر نے ستمبر 2021 سے اب تک کل 5.4 ملین ڈالرز اکٹھا کیا ہے۔2019 میں قائم کئے جانے والا اسٹارپ اپ رائیڈر سورٹنگ ہب ، اربن ڈٰیلیوری سینٹرز ، اور ایک ڈیجیٹائزڈ فلیٹ کا نیٹ ورک بنا رہا ہے جو پاکستان میں آن لائن فروخت کنندہ گان کو ‘ایمازون جیسی’ اگلے دن جیسی ڈیلیوری سروس پیش کر رہا ہے۔ رائڈر پلیٹ فارم ڈیلیوری ایجنٹس کے لیے روٹ آپٹیمائزیشن، خریداروں کے لیے لائیو ٹریکنگ اور شیڈولنگ اور فروخت کنندہ گان کے لیے ایک انتہائی ڈیجیٹائزڈ ویئر ہاوسنگ فنکشن کی پیش کش کر تا ہے ۔ یو پی ایس پاکستان کے سابق ایگزیکٹو سلمان الانہ کی قیادت میں رائیڈر کی بنیادی ٹیم علی بابا، ڈیلیوری ہیرو اور جمو کے سابق ایگزیکٹوز پر مشتمل ہے۔ستمبر 2021 میں ان کے پری سیڈ انویسٹمنٹ راونڈ کے بعد سے رائیڈر کی ماہانہ آمدنی میں110 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ان کی آن لائن صارفین کی تعداد دوگنی ہو کر 650 ہوگئی ۔ رائیڈر نے اب پاکستان کے 60 شہروں میں تین ملین سے زائد پارسلز کی ڈیلیوری کا سنگ میل کامیابی سے عبور کیا ہے ۔سلمان آلانہ ، بانی اور سی ای او رائیڈر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا "ہم نے رائیڈر کو لانچ کیا کیونکہ ہم جانتے تھے کہ پاکستان میں روایتی کورئیر کمپنیاں ای کامرس مارکیٹ کی خدمت کے لیے قائم نہیں کی گئیں اور آن لائن خریداری کے رجحان سے مطابقت رکھنے ناکام ہو رہی تھیں۔ مسئلہ بہت بڑا ہے کیونکہ تقریبا1 بلین ڈالر جی ایم وی ڈیلیوریوں میں ناکامی اور سست دیلیوری کی وجہ سے سالانہ ضائع ہو جاتا ہے ۔ پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا آبادی والا ملک ہے جس میں 70فیصد لوگ سمارٹ فون استعمال کرتے ہیں اس کے باوجود اس وقت صرف 3 فیصد آن لائن ریٹیل سیلز انجام دے رے ہیں ۔ ہم مارکیٹ کی صلاحیت اور ملک بھر میں کاروبار کی ترقی کی حمایت کرنے میں رائیڈر کے کردارکے بارے میں واقعی پرجوش ہیں۔”رائیڈر لاجسٹکس سے ہٹ کر سلوشنز اور بنیادی ڈھانچے کے ساتھ پاکستان میں ای کامرس مارکیٹ میں اضافہ کرنے کامنصوبہ رکھتا ہے ۔ سلمان الانا نے مزید کہا "ریٹیل انڈسٹری 150بلین ڈالر کی انڈسٹری ہے جو اس وقت روایتی کاروبار میں پھنسی ہوئی ہے ۔ اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے ایک ہی وقت میں ہم صنعت کو تبدیل کرنے اور آنے والے وقت میں کاروبار کو بڑھانے کےلئے آن لائن منتقل کرنے کےقابل بنا رہے ہیں۔ ہم فیس بک / انسٹا گرام پر خواتین کی ملکیتی 1 ملین سے زیادہ سیلرز کو تجارت کے قابل بنانے کے مشن پر ہیں ۔””پاکستان کا ادائیگی کا بنیادی ڈھانچہ ای کامرس کی نمو اور لاجسٹک صلاحیتوںکو اختیار کرنے کی کوشش میں ہے کیونکہ تمام ای کامرس آرڈرز میں سے 95فیصد سے زیادہ کیش آن ڈیلیوری پر مشتمل ہوتے ہیں، یہ لاسٹ میل اور ریٹیلرز کے لیے آپریشنل چیلنجز پیدا کرتا ہے۔ رائیڈر ہمارے ادائیگی والٹ کے ساتھ اس معمہ کو حل کر رہا ہے جس کے ذریعے ہم کام کو تیزی سے طے کر سکتے ہیں اور یہ یقینی بنا سکتے ہیں کہ سیلرز کو گھنٹوں کے اندر ادائیگی کی جائے۔سرمایہ کاری راونڈ میں شامل ہونے پر جی پی آئی ٹو آئی وینچرزکی کلثوم لاکھانی میں نے کہا "ہمیں رائیڈر کے ساتھ اس سفر کا آغاز کرنے پر فخر ہے۔ جیسے جیسے پاکستان میں ای کامرس کی صنعت بڑھ رہی ہے، اسی طرح ایک آنے والی نسل کے تھری پی ایل اداروں کی ضرورت ہو گی جو پاکستانی مارکیٹ کے حقائق کو سمجھتے ہوں اور اس بارے میں جانتے ہوں کہ ان مارکیٹوں کو مو¿ثر طریقے سے کیسے بنانا ہے۔ ہم سلمان کے وژن فار رائیڈر پر یقین رکھتے ہیں۔