اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ حکومت بجلی چوروں کے خلاف بھرپور ایکشن لے گی، بجلی چوری کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کاروائی شروع کی جائے اور پیش رفت پر روزانہ کی بنیادوں پر رپورٹ پیش کی جائے۔تفصیل کے مطابقنگران وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت بجلی کے شعبے کا جائزہ اجلاس پیر کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں نگران وفاقی وزیرِ بجلی محمد علی، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بجلی کے شعبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی. اجلاس کو بجلی کی مجموعی پیداواری استعداد، سال بھر میں پیداوار و ترسیل اور اسکے لئے استعمال ہونے والے انرجی مکس کے بارے بتایا گیا. اجلاس کو ملک بھر میں بجلی نظام کے نقصانات اور وصول نہ ہونے والی رقم پر بھی بریفنگ دی گئی. اسکے علاوہ ملک بھر میں تقسیم کار کمپنیوں میں وصولیوں کے نقصانات، بجلی چوری کے بھی اعشاریے پیش کئے گئے۔ اس موقع پر نگران وزیر اعظم نے کہا بجلی کے آئندہ پیداواری منصوبوں میں قابل تجدید ور ہائیڈل ذرائع کو ترجیح دی جائے۔تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں۔ٹرانسفارمر میٹرنگ کے منصوبے کے اطلاق کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے ۔نگران وزیرِ اعظم نے کہا بجلی کے واجبات کے نادہندگان کے خلاف صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری طور پر کاروائی شروع کی جائے۔بجلی کے نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کاروائی میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے۔چھوٹے ہائیڈل منصوبوں کیلئے ماہرین کی رہنمائی میں منصوبے بنا کر پیش کئے جائیں۔ ایسے منصوبے نہ صرف کم لاگت بجلی پیدا کریں گے بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہونگے۔نگران وزیرِ اعظم نے کہا کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبوں میں مہنگے درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے کو ترجیح دی جائے۔2400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائے اور اس پورے عمل میں شفافیت یقینی بنائی جائے۔حکومت بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔اجلاس کو ملک میں بجلی کی انرجی مارکیٹ کے قیام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ انرجی مارکیٹ کے قیام سے بجلی کے شعبے کی استعداد و کارکردگی میں مو¿ثر اضافہ ہوگا جس سے دو کروڑ ستر لاکھ گھریلو صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔نگران وزیر اعظم کا کہناتھا اس حوالے سے پاور ڈویڑن کی بیشتر کاروائی مکمل ہے۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بجلی چوری کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کاروائی شروع کی جائے اور اس پر پیش رفت پر روزانہ کی بنیادوں پر رپورٹ پیش کی جائے۔