اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) سابق وزیر تجارت و پیپلزپارٹی کے سنئیررہنمانوید قمر نے کہا ہے ملک میں چینی کافی مقدار میں موجود ہے ، اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نوید قمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دور حکومت میں وزات تجارت نے چینی برآمد کرنے کی اجازت دی جس سے ملک میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اس میں کوئی صداقت نہیں ، چینی برآمد کرنے کی اجازت کوئی ایک وزارت نہیں دیتی پیداوار زیادہ ہونے پر درآمد ضرور کرنا چاہئے۔ میرٹ پر دیکھنا ہے کہ چینی کی برآمد کرنے کا فیصلہ درست تھا کہ نہیں ، ذخیرہ اندوزوں نے چینی روکی ہوئی ہے ، ملک میں چینی کی وافر مقدار موجود ہے، زیادہ تر اسمگلنگ ایرانی سرحدکے ذریعے ہوتی ہے ، اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے ملک میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہو ا ہے نومبر میں گنے کی کرشنگ شروع ہو جائے گی ۔سابق وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ صوبوں کو ذخیرہ اندوزں کے خلاف حرکت میں آنا چاہے ۔ یادر رہے کہ سابق وزیر منصوبہ بندی اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں ملک میں چینی کی قیمتوں میں اضافے کا سارا ملبہ سابق وزیر تجارت نوید قمر پر ڈال دیا تھا اور کہا کہ کہ ساری زمہ داری ن لیگ نہیں اٹھاسکتی،نوید قمر کی وزارت کے دور میں چینی کی برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی جس کی وجہ سے ملک میں آج چینی کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں ۔