کراچی (نمائندہ خصوصی) ملک میں مہنگائی کی لہر میں اضافے کے سبب مارکیٹ میں فی کلو چینی کی قیمت 200روپے تک پہنچ گئی۔ چینی کی قیمت میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 50روپے فی کلو اضافہ ہوا۔ چینی کی قیمت میں اضافے کے بعد 50 کلو بوری کی قیمت 9ہزارسے تجا وز کر گئی۔ چینی کی قیمت میں اضافے کے باعث بیشتر یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی نایاب ہوگئی اور چینی کی عدم دستیابی کے باعث شہری مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔ آٹا، گھی، چاول، چائے اور دالوں سمیت دیگر اشیاءخور و نوش کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوگیا ہے۔ کوئٹہ شہر میں اکثر دکانداروں کے پاس چینی کا ذخیرہ ختم ہو گیا اور پرچون ریٹ پر چینی فی کلو 220روپے فروخت کی جارہی ہے۔ وزارت فوڈ سیکورٹی حکام نے چینی کی قیمت میں اضافے کو مصنوعی قرار دے دیا،ذرائع کے مطابق چینی کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ، قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ ہے ،رواں سال جنوری میں چینی برآمد کرنے کا فیصلہ بھی قیمت میں اضافے کا باعث بنا،چینی کی برآمد کی اجازت سے شوگر انڈسٹری نے فائدہ اٹھایا،رواں سال جنوری میں چینی کی قیمت 85 سے 90 روپے فی کلو تھی،چینی برآمد فیصلے کے بعد مسلسل قیمتوں میں اضافہ ہوتا رہا ہے،وزارت فوڈ سیکورٹی متعلقہ اداروں کو سمگلنگ کے خلاف کاروائی کی ہدایت کر چکی ہے،چاروں صوبوں کوچینی کے زخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی گئی،وزارت کے حکام کے مطابق ملک میں چینی کے 1.815ملین میٹرک ٹن زخائر موجود ہیں،ملک میں چینی کے زخائر آئندہ کرشنگ سیزن تک کافی ہیں،ملک میں چینی کی ماہانہ کھپت 0.65 ملین میٹرک ٹن ہے۔