کراچی(نمائندہ خصوصی) ماہر تعلیم و سماجی رہنما حنید لاکھانی نے سندھ میں ہیضے کے بڑہتے ہوئے کیسز پر تشویش کاا ظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیضے کے پھیلاﺅ میں اضافہ خطرناک ہے کراچی سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے اور ہیضے کے کسیز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ہیضے کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کی بنیادی وجہ پینے کے پانی کا صاف نہ ہونا ہے اس لیئے ہیضے سے بچنے کے لیئے پانی ابال کر استعمال کرنا چاہیے، سبزیاں اور پھل اچھی طرح دھو کر استعمال کریں جبکہ کھانے پینے کی چیزوں کو چھونے سے پہلے اپنے ہاتھوں کو بھی اچھی طرح صابن سے دھوئیں، ان خیالات کا اظہار
ا نہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ ہیضہ درحقیقت آنتوں کا مرض ہے اور اسے آنتوں کے امراض میں شدید ترین اور خطرناک مرض تصور کیا جاتا ہے
جو کہ دیکھتے ہی دیکھتے بڑے یا بچے کی جان لے لیتا ہے یہ وبائی شکل میں آتا ہے اور زبردست تباہی مچا کر غائب ہوجاتا ہے کمزور اور غریب طبقے کے لوگ اس کی زد میں زیادہ آتے ہیں کیونکہ ہمارے ملک میں غریب طبقے کے پاس پینے کے صاف پانی کا فقدان ہے اور منرل واٹر خریدنے کی ان کی حیثیت نہیں ہے مجبورا وہ پانی کی لائنوں میں آنے والا پانی پیتے ہیں جو ہر طرح سے انسانی جسم کے لیئے نقصان دہ ہے ، انہوں نے کہا کہ ہیضے کے پھیلاﺅ کو روکنے اور اس سے بچنے کے لیئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہیے گھر کا کوڑا کرکٹ اور استعمال شدہ اشیاءکی باقیات اور گندگی سے کھانے پینے کی چیزوں کودور رکھیں گھر کی صفائی کا خاص خیال رکھیں پورے گھر کی صفائی کے بعد اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح سے دھوئیں اور بچوں کی صفائی کا خصوصی خیال رکھیں ہیضہ ایک ایسے بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے جو وقت پر علاج نہ کروانے سے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے جسم میں درد، بخار، پیٹ کے امراض اور جوڑوں میں درد وغیر ہ ہیضے کی وجہ سے ہوسکتے ہیں اس لیئے شہری اگر ایسی کوئی علامت محسوس کریں تو فوری اپنے معالج سے رابطہ کریں کیونکہ اکثر و بیشتر لوگوں کو جب پتہ چلتا ہے کہ ان کو ہیضہ ہے تو اسوقت تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔