اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نئی حلقہ بندیوں کا دورانیہ کم کر دیا، الیکشن کمیشن نے نئی حلقہ بندیوں کا عمل 30 نومبر تک مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں سیاسی جماعتوں سے مشاورت اور فیڈ بیک مدنظر رکھتے ہوئے اہم اجلاس ہوا جس میں عام انتخابات کا شیڈول اور حلقہ بندیوں سے متعلق امور زیر غور آئے۔اس حوالے سے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی مشاورت اور فیڈ بیک کے بعد حلقہ بندیوں کے دورانیے کو کم کر دیا ہے۔الیکشن کمیشن نے کہاکہ اب حلقہ بندیوں کی اشاعت 30 نومبر کو ہوگی، حلقہ بندیوں کے دورانیے کو کم کرنےکا مقصد جلد الیکشن ممکن بنانا ہے، حلقہ بندیوں کی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن شیڈول کا اعلان بھی کردیاجائےگا۔چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کےکام کی شفافیت کو یقینی بنائے گا، واضح رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کا دورانیہ 14 دسمبر رکھا تھا۔ مزید برآن چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ نے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت شفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،سیاسی پارٹیوں کی مختلف تجاویز انتہائی اہم ہیں، الیکشن کمیشن ان تجاویز کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، تجاویز پر آئین وقانون کے مطابق الیکشن کمیشن فیصلہ کر ےگا ،الیکشن کمیشن حلقہ بندی کے کام کی شفافیت کو یقینی بنائے گا۔الیکشن کمیشن کا مشاورتی اجلاس گرینڈ ڈیمویٹک الائنس کے وفد سے ہوا۔اجلاس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کی، اجلا س میں معز ز ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ سیکرٹری ودیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔گرینڈ ڈیمویٹک الائنس کی طرف سے محترمہ فہمیدہ مرزا، ڈاکٹر صفدر علی عباسی ، کاشف نظامانی ، ابن محمدشریک ہوئے جبکہ سردار عبد الرحیم اور عرفان اللہ خان مروت نےویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ وفد نے الیکشن کمیشن کے نئی حلقہ بندی کرنے کے فیصلہ کی مکمل تائید کی اور کہا کہ حلقہ بندی شفاف انتخابات کی بنیاد ہیں۔ لہذا نئی مردم شماری کے مطابق حلقہ بندی کا کام مکمل کیا جائے۔ اور انتخابات نئی حلقہ بندی کے بعد کروائے جائیں۔ مزید یہ کہ انتخابی فہرستوں کی تجدید بھی کی جائے۔ تاکہ انتخابی فہرستوں میں ووٹ کا اندارج ، حذف اور درستگی کرائی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کے احکامات کے مطابق تمام صوبائی افسران کے ٹرانسفر وں کو یقینی بنایا جائے۔چیف الیکشن کمشنر کے نگران وزیراعلی کو خط لکھنے کے باوجود ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریٹرننگ آفیسر غیر جانبدار افسران کو لگایا جائے ۔ اگر ممکن ہو تو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنروں اورمختلف وفاقی سروسز کے آفیسروں کو ریٹرننگ آفیسر تعینات کیا جائے ۔ مذکورہ بالا تمام انتظامات کو مکمل کرنے کے بعد الیکشن شیڈول کا اعلان کیا جائے۔ وفد نے الیکشن کمیشن کو کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایکشن پلان (Action Plan) تیار کیا ہوا ہے اس پر سختی سے عمل ہونا چاہیے۔ وفد نے کہا کہ تمام بلدیاتی اداروں کو انتخابات تک معطل کیا جائے اور ایڈمنسٹریٹر ز تعینات کئے جائیں تاکہ شفاف انتخابات کو یقینی بنایا جائے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت شفاف انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ آپکی پارٹی کی مختلف تجاویز انتہائی اہم ہیں۔ الیکشن کمیشن ان تجاویز کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ان تجاویز پر آئین وقانون کے مطابق الیکشن کمیشن فیصلہ کر ے گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن حلقہ بندی کے کام کی شفافیت کو یقینی بنائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر نے وفد کو بتایا کہ دیگر جماعتوں سے مشاورت اور انکے فیڈ بیک کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس طلب کیاگیاہے ۔ جس میں حلقہ بندی کے دورانیے کو مزید کم کرنے کے بعد الیکشن کمیشن انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرے گا۔