اسلام آباد/کراچی(نمائندہ خصوصی/بیورو رپورٹ )الیکشن کمیشن آف پاکستان نے این اے 240 کے ضمنی انتخاب میں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفی کمال پر حملے کی پولیس رپورٹ طلب کرتے سماعت دس روز کیلئے ملتوی کردی۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کراچی کے حلقہ این اے کے 240 ضمنی انتخاب میں بیلٹ پیپرز چوری ہونے اور مبینہ دھاندلی کے کیس کی سماعت کی۔ پولنگ اسٹیشن نمبر 87 لانڈھی زمان آباد کا پریزائیڈنگ افسر حبیب خان الیکشن کمیشن میں پیش ہوا۔اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پریزائیڈنگ افسر پر الزام ہے کہ اس نے بیلٹ پیپرز چوری کیے۔ ایس ایس پی فیصل بصیر نے کہا کہ ہمیں الیکشن کی صبح اطلاع ملی کہ پریزائڈنگ افسر ایک سیاسی جماعت کے پولنگ ایجنٹ کے ساتھ مل کر بیلٹ پیپر چوری کر رہا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں پتہ چلا کہ ایک سیاسی کارکن چوری کی کوشش کر رہا تھا
لیکن کامیاب نہیں ہو سکا۔الیکشن کمیشن نے کارکن کیخلاف مقدمے کے اندراج کیلئے اسپیشل سیکریٹری کو شکایت درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نادرا کی مدد سے سیاسی کارکن کی شناخت کی جائے۔ایس ایس پی نے بتایا کہ تین بجے کے بعد ایک سیاسی جماعت کا سربراہ چار پانچ سو افراد کو لے کر لانڈھی آ گیا، لانڈھی تھری سے ایک اور سیاسی جماعت اپنے کارکنان کو لے کر لانڈھی سکس پہنچی، دونوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس سے ایک راہ گیر جاں بحق ہوا، پولیس نے چار ایف آئی آرز درج کیں، سیاسی جماعتوں کے 250 کارکنان کو تحویل میں لیا گیا۔پریزائیڈنگ افسر حبیب خان نے تحریری جواب جمع کروایا کہ مجھ پر بیلٹ پیپر چوری کرنے کا الزام غلط ہے، دس بجے ایک شخص آیا اور پوچھا کہ کوئی ٹھپے کا آسرا ہے، میں نے کہا ٹھپے نہیں لگیں گے تو وہ مسکرا کر چل دیا، کچھ دیر بعد سیاسی کارکنوں کی بڑی تعداد پولنگ اسٹیشن پہنچ گئی، مجھ پر تشدد کیا گیا، مشکل سے جان بچا کر نکلا، پولیس نے چوری کی کوشش کرنے والوں کو گرفتار کیا۔