نیروبی، اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل میں مبینہ ملوث کینیا پولیس کے پانچوں اہلکاروں کو بغیر احتساب نوکری پر بحال کردیا گیا جبکہ دو کو ترقی بھی دے دی گئی۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل میں ملوث کینیا پولیس کے پانچوں اہلکار بحال ہونے کے بعد ڈیوٹی پر واپس آگئے۔ کینیا کے مقامی میڈیا کے مطابق پانچوں پولیس اہلکاروں کو انکوائری میں بے گناہ قرار دے دیا گیا ہے اور نو ماہ بعد ارشد شریف کے قتل میں ملوث پانچ پولیس اہلکار نہ صرف مراعات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں بلکہ ان میں سے دو کو ترقی بھی دے دی گئی ہے۔کینیا کی انڈی پینڈنٹ پولیسنگ اوور سائٹ اتھارٹی نو ماہ بعد بھی قتل کی وجوہات منظرعام پر نہ لاسکی جبکہ پولیس اہلکاروں کی بحالی اور تحقیقات کی طوالت سے متعلق سوال کا جواب بھی اتھارٹی کے ترجمان نہ دے سکے۔انڈی پینڈنٹ پولیسنگ اوور سائٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے پر تفصیلات بتائی جائیں گی۔دوسری جانب کینین ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل پولیس سروس ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں سست روی کا مظاہرہ کر رہی تھی کیونکہ اس میں ان کے ارکان شامل تھے۔کینیا کی انسانی حقوق کمیشن کے رکن مارٹن نے کہا ہے کہ تاخیر سے واضح ہے نیشنل پولیس سروس اس معاملے کی تحقیقات میں دلچسپی نہیں رکھتی تھی۔ارشد شریف کو تئیس اکتوبر2022 کو کینیا کے شہر نیروبی میں مگاڈی ہائی وے پر پولیس نے سر پر گولی مار کر قتل کیا تھا، بعدازاں کینیا کی پولیس کی جانب سے واقعہ غلط شناخت کا قرار دیا گیا۔